منگل, جولائی ۱, ۲۰۲۵
29.9 C
Srinagar

سری نگر میں مشتبہ جنگجوئوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والا آکاش مہرا زندگی کی بازی ہار گیا

سری نگر، 28 فروری :سری نگر کے ہائی سکیورٹی زون سونہ وار علاقے میں 17 فروری کو مشتبہ جنگجوئوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والے مشہور کرشنا ڈھابہ کے مالک رمیش کمار مہرا کے بیٹے آکاش کمار مہرا گیارہ دنوں تک یہاں شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 25 سالہ آکاش مہرا ساکن جانی پور جموں حال سونہ وار سری نگر ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں وینٹی لیٹر تھے اور وہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب قریب تین بجے زندگی کی جنگ ہار گئے۔
انہوں نے بتایا کہ کئی روز تک ڈاکٹروں کی مسلسل نگرانی میں رہنے والے آکاش مہرا کے پیٹ میں ایک سے زیادہ گولیاں پیوست ہوئی تھیں۔
بتادیں کہ مشتبہ جنگجوئوں نے آکاش مہرا پر 17 فروری کو اس دن گولیاں چلائی تھیں جب 24 ممالک کے سفارتکار کشمیر کے دورے پر تھے۔
کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے حملے کے دو روز بعد کہا تھا کہ آکاش مہرا پر حملہ کرنے والے تینوں جنگجوؤں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ حملہ جنوبی کشمیر میں سرگرم جنگجو کمانڈرغازی کے اشاروں پر کیا گیا تھا تاکہ اس علاقے میں غیر ملکی سفارتکاروں کی آمد کے موقع پرسیاحوں میں دہشت پھیل جائے۔
دریں اثنا سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے زخمی آکاش مہرا کے چل بسنے پر دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔
عمر عبداللہ نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا: ‘سری نگر میں کرشنا ڈھابہ کے مالک کے بیٹے آکاش سے متعلق بہت ہی بری خبر۔ وہ بہادری سے لڑنے کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے ہیں۔ سوگوار خاندان اور مہلوک نوجوان کے لئے دعاگو ہوں’۔
محبوبہ مفتی نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا: ‘کرشنا ڈھابہ چلانے والے آکاش مہرا کی زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسنے کی خبر سے مجھے بہت دکھ پہنچا ہے۔ انہیں جنگجوئوں نے گولیوں کا نشانہ بنایا تھا۔ میری سوگوار خاندان سے تعزیت۔ میں مہلوک آکاش مہرا کے لئے بھی دعاگو ہوں’

Popular Categories

spot_imgspot_img