سری نگر:وادی کشمیر میں سردیوں کا بادشاہ چالیس روزہ ’چلہ کلان‘ اپنے طاقت کا بھر پور مظاہرہ کر رہا ہے جس کے باعث لوگ گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں۔
جہاں حالیہ دنوں ہونے والی بھاری برف سے شہر و گام میں معمولات زندگی ہنوز پٹری پر پوری طرح نہیں آئے ہیں وہیں سردیوں کا زور برابر جاری رہنے سے لوگوں بالخصوص مریضوں، عمر رسیدہ افراد اور بچوں کا بہت ہی برا حال ہے۔
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق اگرچہ منگل کو بھی موسم خشک ہی رہا لیکن شبانہ درجہ حرارت میں کمی واقع ہونے سے لوگ شدید سردی سے ٹھٹھرتے رہے۔
متعلقہ محکمے کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں 18 جنوری تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کی توقع ہے۔
ادھر وادی کشمیر کا ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ زمینی رابطہ منگل کو دوسرے دن بھی مسلسل منقطع ہی رہا۔
بتادیں کہ وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ کو اتوار کی شام اس وقت ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند کر دیا گیا جب رام بن میں کیلا پل کے نزدیک شاہراہ کا ایک حصہ ڈھہ گیا۔
متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ شاہراہ کو قابل آمد ورفت بنانے میں کم سے کم پانچ دن لگ جائیں گے۔
وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی 434 کلو میٹر طویل سری نگر- لیہہ قومی شاہراہ کو سال رواں کے یکم جنوری سے بند کر دیا گیا ہے جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ بھی گذشتہ ایک ماہ سے بند ہے