سری نگر- لیہہ شاہراہ پر نو روز بعد ٹریفک بحال، مغل روڈ ہنوز بند

سری نگر- لیہہ شاہراہ پر نو روز بعد ٹریفک بحال، مغل روڈ ہنوز بند

سری نگر،/ (یو این آئی)  وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی 434 کلو میٹر طویل سری نگر- لیہہ شاہراہ پر جمعرات کو نو روز بعد ٹریفک کی نقل و حمل بحال کردی گئی تاہم ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ جمعرات کو دسویں روز بھی ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند رہا۔
دریں اثنا وادی کشمیر کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلومیٹر طویل سری نگر -جموں قومی شاہراہ جمعرات کو بھی یک طرفہ ٹریفک کے لئے کھلی رہی اور گاڑیوں کو جموں سے سری نگر روانہ ہونے کی اجازت تھی۔
ایک ٹریفک پولیس عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ سری نگر- لیہہ شاہراہ پر جمعرات کو ٹریفک کی نقل و حمل بحال کر دی گئی اور گاڑیوں کو کرگل سے سری نگر جانے کی اجازت دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ شاہراہ کو بدھ کے روز بھی چند گھنٹوں کے لئے ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا تھا تاہم اس دوران صرف فوجی گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت دی گئی تھی لیکن اس کے بعد زوجیلا پر برفانی تودا گر آیا تھا۔
انہو ں نے بتایا تاہم متعقلہ ایجنسیوں نے تودے کو ملبے کو ہٹا کر شاہراہ کو قابل آمد ورفت بنا دیا۔
موصوف عہدیدار نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر جمعرات کو مسلسل دسویں روز بھی ٹریفک کی نقل و حمل بند رہی۔
انہوں نے کہا کہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے درج ہونے کی وجہ سے پیر کی گلی کے دونوں طرف برف جم گیا ہے جس کو ہٹانے میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روڈ کو قابل آمد ورفت بنانے کے لئے متعلقہ ایجنسیاں کام پر لگی ہیں اور ان کی طرف سے اجازت کے بعد ہی اس پر ٹریفک بحال کیا جا سکتا ہے۔
دریں اثنا سرحدی قصبہ گریز کا جمعرات کو کئی روز بعد اپنے ضلع ہیڈ کوارٹر کے ساتھ رابطہ بحال ہوا تاہم مژھل اور کیرن سمیت ابھی درجنوں سرحدی علاقوں کا اربطہ اپنے اپنے ضلع ہیڈ کوارٹروں سے منقطع ہیں۔
پولیس کنٹرول روم کپوارہ کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ سرحدی قصبہ کیرن اور ملحقہ علاقوں کا جمعرات کو چھٹے روز بھی اپنے ضلع ہیڈ کوارٹر کے ساتھ رابطہ منقطع رہا۔
انہوں نے بتایا کہ ان علاقوں کی رابطہ سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام شد و مد سے جاری ہے۔
سرحدی قصبہ مژھل کا بھی جمعرات کو بھی مسلسل دسویں روز بھی ضلع ہیڈ کوارٹر کے ساتھ رابطہ منقطع ہی رہا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.