سری نگر،/ جموں و کشمیر میں بدھ کے روز ڈسٹرکٹ ڈیولوپمنٹ کونسل انتخابات کے ساتویں مرحلے میں دن کے ایک بجے تک مجموعی طور پر ووٹنگ کی شرح زائد از 47 فیصد ریکارڈ ہوئی ہے۔
ساتویں مرحلے کی پولنگ بھی حسب سابق صبح کے ساتھ بجے شروع ہوئی اور دن کے ٹھیک دو بجے ختم ہوئی۔
وادی کشمیر کے بیشتر پولنگ بوتھوں پر ساتویں مرحلے کی پولنگ میں حصہ لینے کے لئے بھی لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں دیکھی گئیں جن میں زن و مرد رائے دہنگان کو اپنی اپنی باریوں کا انتظار کرتے دیکھا گیا۔
یو این آئی کے ایک نمائندے نے بدھ کی صبح مختلف پولنگ بوتھوں کا دورہ کرکے بتایا کہ پولنگ بوتھوں پر سردی کے باوجود بھی رائے دہنگان قطاروں میں کھڑے تھے اور ان میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین رائے دہندگان بھی موجود تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ ضلع بارہمولہ کے سنگھ پورہ علاقے میں ایک پولنگ بوتھ پر ایک 115 سالہ رائے دہندہ اور ان کی 100 سالہ اہلیہ نے آکر اپنے پسندیدہ امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالے۔
دریں اثنا جموں وکشمیر کے الیکشن کمشنر کے کے شرما نے ٹویٹر پر دن کے ایک بجے تک کی پولنگ تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات کے ساتویں مرحلے میں دن کے ایک بجے تک مجموعی طور پر ووٹنگ کی شرح 47.43 فیصد درج ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دن کے ایک بجے تک کشمیر میں ووٹنگ کی شرح 32.41 فیصد جبکہ صوبہ جموں میں 59.90 فیصد شرح ووٹنگ ریکارڈ ہوئی ہے۔
جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات کے ساتویں مرحلے کی پولنگ کے لئے بدھ کے روز 31 انتخابی حلقوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔
ساتویں مرحلے کی پولنگ میں کل 298 امیدوار قسمت آزمائی کر رہے ہیں جن میں سے148 کا تعلق کشمیر سے جبکہ 150 امیدوار صوبہ جموں کے ہیں۔
متعلقہ انتظامیہ نے ساتویں مرحلے کی پولنگ کے لئے جموں وکشمیر میں کل 1852 پولنگ بوتھ قائم کئے ہیں جن میں سے کشمیر میں 1068 جبکہ جموں میں 785 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات سال گذشتہ کے مرکزی حکومت کے فیصلوں کے بعد جہاں یہاں یہ پہلی بڑی سیاسی سرگرمی ہے وہیں مغربی پاکستان کے مہاجروں کو بھی پہلی بار ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوا ہے۔
ان انتخابات سے جہاں جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا وہیں یونین ٹریٹری کے 20 اضلاع میں 280 نمائندے منتخب ہوں گے۔ ضلع ترقیاتی کونسلوں کو پانچ برس کی مدت کے لئے منتخب کیا جائے گا۔
جموں و کشمیر میں گذشتہ پنچایتی انتخابات نومبر – دسمبر سال 2018 میں منعقد ہوئے تھے جن میں 3 ہزار 4 سو 59 سرپنچ جبکہ 22 ہزار 2 سو 14 پنچ منتخب ہوئے تھے۔
ہر ضلع ترقیاتی کونسل میں 14 منتخب نمائندے ہوں گے اور پانچ سٹینڈنگ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو ضلع کی کلہم تعمیر ترقی پر کام کریں گی۔