جمعرات, دسمبر ۱۸, ۲۰۲۵
13.6 C
Srinagar

کشمیر: 100 روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے ملازم نے کورونا فنڈ میں 1000 روپے عطیہ کردیے

سری نگر، 29 اپریل :جنوبی کشمیر کے ترال سے تعلق رکھنے والے محکمہ تعلیم میں کنٹنجنٹ پیڈ ورکر (سی پی ڈبلیو) کے بطور انتہائی حقیر ماہانہ مشاہرے پر کام کرنے والے ایک ملازم نے اپنی دس ماہ کی تنخواہ وائرس متاثرہ مریضوں کی مدد کے لئے پیش کرکے جہاں دریا دلی کا مظاہرہ کیا ہے وہیں صاحبان ثروت اور موٹی رقمیں بطور تنخواہ وصولنے والوں کے لئے بھی ایک قابل عمل مثال پیش کی ہے۔
ترال کے گورنمنٹ مڈل اسکول چندری گام میں بطور سی پی ڈبلیو کام کرنے والے فیاض احمد شیخ نامی ملازم، جس کا ماہانہ مشاہرہ صرف ایک سو روپے ہے، نے ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ پلوامہ کو ایک ہزار روپے کورونا وائرس متاثرہ مریضوں کی مدد کے لئے پیش کیا ہے۔
موصوف ملازم نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ‘وبا کی اس گھڑی میں متاثرین کی مدد کرنا ہماری سب سے بڑی ذمہ داری ہے میں نے اپنی آمدنی کے لحاظ سے مدد کرنے کی پہل کی اگرچہ میں جانتا ہوں کہ یہ رقم میرے تنخواہ کی طرح اتنی حقیر ہے کہ اس سے کوئی مراد پوری ہو ہی نہیں سکتی لیکن اپنی طرف سے کوشش کی ہے’۔
فیاض احمد کا کہنا ہے کہ ضرورت مندوں اور مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کرنا میری زندگی کا سب سے بڑا مقصد ہے اس کے لئے میں کسی بھی حد تک جا سکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ گو کہ میری آمدنی نہ ہونے کے برابر ہے لیکن اس وبا کی گھڑی میں کسی نہ کسی طرح تاحد استطاعت اگر میں متاثرین کی مدد نہ کرنا تو میرا ضمیر مجھے کھبی بھی معاف نہیں کرتا۔
قابل ذکر ہے کہ محکمہ تعلیم کے کنٹنجنٹ ملازمین کا ماہانہ مشاہرہ پچاس سے سو روپے تک ہے اور یہ مشاہرہ بھی انہیں شاذ و نادر ہی مل جاتا ہے۔ ان ملازمین نے ماضی میں بار ہا مشاہرے میں اضافے اور اس کی بر وقت واگذاری کے لئے احتجاجی مظاہرے کئے لیکن کسی کے کان تک جوں تک نہیں رینگی۔

Popular Categories

spot_imgspot_img