سری نگر، 10 اپریل : کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں روز افزوں ہورہے اضافے کے ساتھ وادی کشمیر میں جہاں ایک طرف لاک ڈاؤن سخت سے سخت تر ہو رہا ہے وہیں لوگوں میں بھی اضطراب و بے قراری بڑھتی ہی جارہی ہے۔
وادی میں جمعہ کو مسلسل 23 ویں روز بھی مکمل لاک ڈاؤن جاری رہنے سے جہاں متواتر تیسرے ہفتے بھی نماز جمعہ کی ادائیگی معطل رہی وہیں معمولات زندگی بھی بطور کلی ٹھپ ہیں جس کے باعث لوگوں کو درپیش مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
انتظامیہ نے جہاں وائرس کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے سری نگر و دیگر اضلاع کے درجنوں علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا ہے وہیں لاک ڈاؤن کو ممکن بنانے کے لئے بیشتر جہگوں پر گھر سے باہر نکلنے والے ہر کس و ناکس کو زد کوب کیا جاتا ہے۔
صوبہ جموں میں بھی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لاک ڈاؤن کا سلسلہ برابر جاری ہے۔ صوبہ کے تمام ضلع و تحصیل صدر مقامات میں سخت ترین پابندیاں عائد ہیں اور لوگ بھی گھروں سے باہر نکلنے میں حد درجہ احتیاط کررہے ہیں۔
لداخ یونین جہاں حالت نسبتاً قابو میں ہیں، میں بھی لاک ڈاؤن جاری ہے اور لوگوں نے اپنی سرگرمیاں اپنے اپنے گھروں تک ہی محدود کر رکھی ہیں۔ لداخ میں 15 مثبت کیسز میں سے 11 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔
جموں و کشمیر میں اب تک سامنے آنے والے کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد قریب دو سو ہے جن میں سے بیشتر کیسز کشمیر میں درج ہوئے ہیں۔ تاہم اب تک درج شدہ کیسز میں سے چھ متاثرین روبہ صحت ہوئے ہیں جبکہ چار کی موت واقع ہوئی ہے۔





