شہر سرینگر 25زونوں میں تقسیم ،5ہزاراہلکار تعینات:ڈپٹی کمشنر سرینگر

شہر سرینگر 25زونوں میں تقسیم ،5ہزاراہلکار تعینات:ڈپٹی کمشنر سرینگر

سرینگر/ڈپٹی کمشنر سرینگر کا کہنا ہے کہ ضلع کو 25زونوں میں تقسیم کیا گیا ہے جہاں پر پانچ ہزار کے قریب آفیسران اور اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ 800سو کے قریب افراد نے ٹرول ہسٹری چھپاکر اس طرح کی صورتحال کو جنم دیا ہے۔اس موقع پر ایس ایس پی سرینگر نے کہاکہ یہ کوئی امن و امان کا مسئلہ نہیں بلکہ لوگوں کی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر ہی کرفیو نافذ کیا گیا ہے لہذا لوگ گھروں میں ہی رہے۔انہوںنے کہاکہ سفری تفصیلات چھپانے والے افراد آگے آئیں تاکہ اُنہیں کورنٹائن مراکز میں رکھا جاسکے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق سرینگر میں پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ڈپٹی کمشنر شاہد اقبال چودھری نے بتایا کہ کورنا وائرس کی روکتھام کی خاطر انتظامیہ زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آٹھ سو کے قریب افراد نے ٹرول ہسٹری چھپا کر اس طرح کی صورتحال کو جنم دیا۔ انہوںنے کہاکہ اگر مذکورہ افراد نے سفری تفصیلات کو پہلے ہی آشکار کیا ہو تا تو حالات بہتر ہوتے ۔انہوںنے کہاکہ انتظامیہ کی جانب سے جو کمیٹیاں تشکیل دی گئی انہوںنے ہی مذکورہ افراد کو ڈھونڈ نکال کر کورنٹائن اور آئسولیشن مراکز منتقل کیا۔ڈپٹی کمشنر سرینگر کا مزید کہنا تھا کہ ایک کوڈ 19مریض ایک سو افراد کو اس وائرس میں مبتلا کرسکتا ہے اور اس طرح سے پھر رابطوں کا ایک وسیع سلسلہ شروع ہو جا تا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ شہر میں جہاں بھی کورنا وائرس مریضوں کے ٹیسٹ مثبت آگئے اُن علاقوں کو ریڈ زون میں رکھا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ شہر میں فی الوقت 14علاقوں کو ریڈ زون میں رکھا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ سرینگر ضلع کو 25زونوں میں تقسیم کیا گیا جہاں پر پانچ ہزار کے قریب آفیسران اور اہلکاروں کو ڈیوٹی پر مامور کیا گیا ہے تاکہ وہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ موقع پر ہی کر سکیں۔ انہوںنے کہاکہ لوگوں کے مسائل اُن کی دہلیزوں پر حل کرنے کی خاطر ضلع انتظامیہ کوشاں ہے۔ انہوںنے کہاکہ کورنا وائرس کے پیش نظر ضلع انتظامیہ سرینگر نے گھر گھر غذائی اجناس کو تقسیم کیا جبکہ گیس کی ہوم ڈیلوری بھی اس وقت ہو رہی ہیں لہذا لوگوں کو اس حوالے سے پریشان ہو نے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ڈپٹی کمشنر سرینگر نے ذی عزت شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں نظر گزر رکھ کر لوگوں سے تلقین کریں کہ وہ گھروں سے باہر نہ آئیں۔ انہوںنے کہاکہ اس وائرس سے بچاو کا واحد راستہ گھروں میں رہنا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ شہر میں ادویات کی کوئی قلت نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ امور صارفین وعوامی تقسیم کاری محکمہ نے ضلع کے ستر فیصد علاقوں میں غذائی اجناس کو تقسیم کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق کشمیر میں اس وقت قریب ایک ہزار کے قریب غیر ریاستی مزدور ہیں جنہیں سرکار کی جانب سے مفت کھانے پینے کی اشیاءفراہم کی جارہی ہیں۔ا س موقع پر ایس ایس پی سرینگر ڈاکٹر حسیب مغل نے لوگوں سے لاک ڈاون کو یقینی بنانے کی خاطر پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ لوگوں کی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر ہی سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یہ کوئی لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ نہیں بلکہ انسانی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر ہی کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پچھلے سالوں میں جو لاک ڈاون ہوتا تھا وہ لااینڈ آرڈر کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے کیا جاتا تھا تاہم اس بار جو کرفیو نافذ کیا گیا وہ عام شہریوں کی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر ہی کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جو نہی شہر میں کرفیو کو شام کے وقت ہٹایا دیا جاتا ہے تو لوگوں کی بڑی تعداد گھروں سے باہر آتی ہیں جس پر روک لگانے کی ضرورت ہے۔ ایس ایس پی نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ٹرول ہسٹری کو چھپانے کے بجائے انتظامیہ کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.