سرینگر/کور کمانڈر کا کہنا ہے کہ سخت چیلنجوں اور موسمی صورتحال کے باوجود بھی کیرن کپواڑہ میں فوج نے پانچ عسکریت پسندوں کو مار گرایا ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر سے دراندازی کرنے والے ان پانچ عسکریت پسندوں کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق 15کارپس کمانڈر لفتنٹ جنرل بی ایس راجو نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ کیرن کپواڑہ میں فوج نے سخت چیلنجوں کے باوجود پانچ عسکریت پسندوں کو مار گرایا ۔ انہوںنے کہاکہ مذکورہ مہلوک ملی ٹینٹ پاکستانی زیر انتظام کشمیر سے دراندازی کے ذریعے اس طرف آئے تاہم متحرک اہلکاروں کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں جدید ہتھیاروں سے لیس ان عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ۔ لفٹنٹ جنرل بی ایس راجو نے بتایا کہ یکم اپریل کو صبح کے اوقات میں پاکستانی زیر انتظام کشمیر سے عسکریت پسندوں کا گروپ اس طرف آئے تاہم حد متارکہ پر تعینات افواج کو اس بارے میں اطلاع ملی جنہوںنے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے۔ کور کمانڈ ر نے بتایا کہ پُر خطر پہاڑی راستے اور سخت موسمی صورتحال کے باوجود بھی عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے میں فوج نے کامیابی حاصل کی جس دوران شدید گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ فوجی کمانڈر نے بتایا کہ چونکہ مذکورہ عسکریت پسند گہری کھائی میں چھپے بیٹھے تھے جس کے بعد ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پیر اکمانڈوز کو اُتارا گیا جنہوںنے عسکریت پسندوں پر چاروں طرف سے فائرنگ شروع کی۔انہوںنے کہاکہ اس علاقے میں کافی برف موجود ہے تاہم اس کے باوجود بھی پیرا کمانڈوز نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر چھپے بیٹھے عسکریت پسندوں کو مار گرایا ۔ کور کمانڈر کا مزید کہنا تھا کہ اس آپریشن کے دوران فوج نے پانچ اے کے رائفلیں ، دو یو ب ی جی ایل ، دو پستول اور سٹیلائٹ ریڈیو کیمونکشن سستم کو بھی برآمد کرکے ضبط کیا۔ کور کمانڈر کے مطابق پاکستان کی جانب سے عسکریت پسندوں کوا س طرف دھکیلنے کا سلسلہ جاری ہے تاہم حد متارکہ پر تعینا ت افواج بھی کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ کیرن میں چار روز سے جاری تصادم آرائی کے دوران پانچ ملی ٹینٹ اور پانچ فوجی مارے گئے ہیں جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں کئی فوجی اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں جن کا بادامی باغ اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔





