سری نگر، عالمی وبا کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں تیزی سے ہورہے اضافے کے پیش نظر جہاں وادی کشمیر میں جاری لاک ڈاو¿ن ہر گذرتے دن کے ساتھ سخت سے سخت تر ہورہا ہے وہیں لوگوں میں بھی تشویش و اضطرابی ماحول سنگین سے سنگین تر ہورہا ہے۔وادی کشمیر میں اتوار کو مسلسل 18 ویں روز بھی مکمل لاک ڈاو¿ن جاری رہا جس کے باعث سری نگر سے لے کر دیگر ضلع وتحصیل صدر مقامات میں تمام تر معمولات زندگی ٹھپ رہے اور ہر طرف خوف وخاموشی کا ماحول طاری رہا۔ادھر انتظامیہ کا لاک ڈاو¿ن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کے اعلان کو دہراتے ہوئے کہنا ہے کہ لوگوں کو کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے لاک ڈاو¿ن کو سخت سے سخت تر کیا جارہا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے تاکید کی کہ گھبرانے کے بجائے احتیاطی تدابیر پرعمل کرکے اس مہلک وائس سے محفوظ رہیں۔جموں وکشمیر میں اب تک کورونا وائرس کے 106 مثبت کیسز سامنے آئے ہیں۔ تصدیق شدہ کیسز میں سے دو مریضوں کی موت ہوچکی ہے اور قریب آدھ درجن مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔ اتوار کو وادی میں 14 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ ہفتہ کو پورے جموں وکشمیر میں 19 مثبت کیسز سامنے آئے تھے جو اب تک کے ایک دن میں درج ہونے والے کیسز کی سب سے بڑی تعداد تھی۔جموں وکشمیر حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے اتوار کو اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا: ‘صوبہ کشمیر میں 14 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ مثبت کیسز کی تعداد بڑھ کر 106 ہوگئی ہے۔ کشمیر میں 82 جبکہ جموں میں 18 کیسز ایکٹو ہیں’۔ ادھر صوبہ جموں کے ضلع اودھم پورہ میں ایک سن رسیدہ شخص جس کا وائرس ٹیسٹ منفی آیا تھا، کی قرنطینہ میں موت واقع ہوئی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ اودھم پور پیوش سنگلہ نے کہا کہ متوفی اور اس کے بھائی کو کچھ روز قبل احتیاطی طور پر قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران عمر رسیدہ شخص کی ہفتے کی رات کو موت واقع ہوئی۔یو این آئی کے ایک نامہ نگار جس نے اتوار کو سری نگر کے بعض علاقوں کا دورہ کی، نے بتایا کہ شہر میں ہر سو سناٹا چھایا ہوا ہے اور ہر اتوار کو سنجنے والا سنڈے مارکیٹ بھی مسلسل تیسری اتوار کو بھی بند رہا۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں ہورہے اضافے کے پیش نظر جہاں انتظامیہ لاک ڈاو¿ن کو مزید سخت کررہی ہے وہیں لوگوں میں بھی فکر وتشویش کی لہر تیز ہورہی ہے۔وادی کے دیگر جملہ ضلع وتحصیل صدر مقامات سے بھی اسی نوعیت کی اطلاعات ہیں لوگ گھروں میں ہی محصور ہیں اور انتظامیہ بھی سماجی دوری کو یقینی بنانے کے لئے لوگوں کو متواتر ہدایات بھی دے رہی ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائیاں بھی کی جارہی ہیں۔حکومت کی طرف سے جاری ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ پ±رامن رہے اور گھبرائیں نہیں کیوں کہ جموں وکشمیر میں کووڈ 19 کو روکنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس عمل کی اعلیٰ سطح پر نگرانی کی جارہی ہے۔ حکومت نے رابطے والے افراد کو ڈھونڈنے اور ٹیسٹنگ میں تیزی لانے کے لئے ایک بڑی مہم شروع کی ہے اور اس وجہ مثبت سے معاملات کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔عوام کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور ہسپتالوں کا دورہ نہ کریں اور بخار، کھانسی یا سانس لینے میں مشکل آنے کی صورت میں ہی طبی صلاح لیں۔ ادھر سماجی دوری کو یقینی بنانے کے لئے وادی کے شہر و دیہات میں لوگ اپنا بھر پور رول ادا کررہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق دورافتادہ علاقوں میں بھی لوگوں نے سینکڑوں شادیاں ملتوی کی ہیں اور تعزیتی مجالس کا اہتمام کرنے سے بھی اجتناب کیا جارہا ہے۔




