اسلام آباد، : پاکستان ہندوستانی سفارتکاروں کو ملک کے قوانین کے مطابق اس کی جیل میں مقید ہندوستانی شہری كلبھوش جادھو سے ملنے کی اجازت دے گا۔پاکستانی وزارت خارجہ نے جمعرات دیر رات پریس ریلیز جاری کر کے کہا’’بین الاقوامی عدالت کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے ہندوستانی بحریہ کے سابق کمانڈر جادھو کو ویانا معاہدے کے آرٹیکل 36 (1) (بی) کے تحت ان کے حقوق کے متعلق بتایا گیا ہے ۔ پاکستان ملک کے قوانین کے مطابق كلبھوش جادھو کو سفارتی رسائی فراہم کرے گا‘‘۔ واضح رہے کہ بین الاقوامی عدالت نے بدھ کے روز پاکستان کو مسٹر جادھو کو سفارتی رسائی فراہم کرنے کا حکم دیا تھا ۔ عدالت نے کہا کہ پاکستان نے مسٹر جادھو کو وکیل کی سہولت دستیاب نہ کراکر ویانا معاہدے کے آرٹیکل 36 (1) کی خلاف ورزی کی ہے اور ان کی پھانسی کی سزا پر تب تک روک لگی رہنی چاہئے جب تک کہ پاکستان اپنے فیصلے پر نظر ثانی اور اس کا مؤثر جائزہ نہیں کر لیتا۔مسٹر جادھو کو مبینہ طور پر تین مارچ 2016 کو گرفتار کیا گیا اور پاکستان کے خارجہ سیکریٹری نے اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمشنر کو 25 مارچ کو اس گرفتاری کی اطلاع دی ۔ پاکستان نے اس پر کوئی صفائی بھی نہیں دی کہ مسٹر جادھو کی گرفتاری کی اطلاع دینے میں تین ہفتے سے زائد وقت کیوں لگا ۔ پاکستان نے جاسوسی کا الزام عائد کرتے ہوئے مسٹر جادھو کو پھانسی کی سزا سنائی تھی ۔ پاکستان کا دعوی ہے کہ جادھو کو پاکستانی سکیورٹی فورسز نے تین مارچ 2016 کو جاسوسی اور دہشت گردی کے الزام میں بلوچستان سے گرفتار کیا تھا۔ پاکستان کی فوجی عدالت نے جاسوسی کے الزام میں جادھو کو اپریل 2017 میں موت کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف ہندوستان نے مئی 2017 میں بین الاقوامی عدالت میں اپیل کی تھی ۔ بین الاقوامی عدالت میں مسٹر جادھو کا مقدمہ لڑنے والے ہندوستان کے معروف وکیل ہریش سالوے نے فیصلہ آنے کے بعد پاکستان کو خبردار کیا کہ اگر اس نے مسٹر جادھو کے معاملے میں پھر کوئی جعل سازی کرنے کی کوشش کی تو اسے دوبارہ بین الاقوامی عدالت میں گھسیٹا جائے گا اور اس پر بین الاقوامی پابندی بھی عائد کی جا سکتی ہیں۔
یواین آئی ۔





