سری نگر، جموں کشمیر پیپلز موومنٹ کے سربراہ ڈاکٹر شاہ فیصل نے امرناتھ یاترا کے پیش نظر سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ پر سیول ٹریفک کی نقل وحمل پر پابندی کے حوالے سے کہا ہے کہ ‘شیوا کی سرزمین پر یاتریوں کا خیر مقدم مگر شاہراہ پر قدغن ختم ہونی چاہئے’۔
اپنے ایک ٹویٹ میں رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ‘گزشتہ 30 برسوں میں سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ پر انتخابات کے دوران پہلی بار سیول ٹریفک کی نقل وحمل پر پابندی عائد رہی، اب یاترا کے پیش نظر ایک بار پھر اس کو بند کی گئی، مقامی لوگوں کی نقل وحمل پر پابندی کے حکم ناموں پر دستخط کرنے والوں کو یاد رکھنا چاہئے کہ ایک دن روز حساب آئے گا، ہم سرزمین شیوا پر یاتریوں کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن یہ کرفیو ختم ہونا چاہئے’۔
دریں اثنا سینئر صحافی نعیمہ مہجور نے سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ پر حکام کی طرف سے یاترا کے پیش نظر سال رواں کے دوران ہی دوسری بار پابندی عائد کئے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ‘ماہ سرما میں 90 دن، یاترا کے 40 دن، ٹرانسپورٹروں کے 10 دن اور ٹنل بند رہنے کے 15 دن، اس کے بعد جموں کشمیر کے لوگوں کو 155 دن ہی زندہ رہنے کے لئے دیے جاتے ہیں’۔
بتادیں کہ سال رواں کے دوران سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ پر دوسری بار سیول ٹریفک کی نقل وحمل پر پابندی عائد کی گئی ہے تاہم ٹرین سروس کو پہلی بار یاترا کے پیش نظر معطل رکھا گیا ہے۔
یو این آئی





