سری لنکا میں منگل کو ایک حکومتی ترجمان نے کہا ہے کہ پولیس کے سربراہ اور سابق سیکریٹری دفاع کو ‘ایسٹر سنڈے’ پر ملک میں ہونے والے بم دھماکوں کو روکنے میں ناکامی کے الزامات پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ان دھماکوں میں 258 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
یہ گرفتاریاں ملک کے چیف پراسیکیوٹر کے اس بیان کے ایک دن بعد عمل میں لائی گئی ہیں جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’دہشت گردی کی وارداتوں کو روکنے میں ان دونوں اعلیٰ حکومتی اہلکاروں کی ناکامی دراصل انسانیت کے خلاف سنگیں جرائم کے مترداف ہے اور ان کے خلاف قتل کے مقدمات قائم کیے جانے چاہیں۔‘
پوجت جییا سندرا ملک کے سب سے اعلیٰ پولیس اہلکار ہیں جو برطانیہ کے نوآبادیتی دور میں 1867 میں قائم کیے گئے اس ادارے کی 152 سالہ تاریخ میں پہلے پولیس سربراہ ہیں جنھیں گرفتار کیا گیا ہے۔
پوجت جییا سندرا اور سابق سیکریٹری دفاع ہیماسری فرنناڈو کو سادہ لباس میں ملبوس جرائم کی تحقیقات کے ادارے کے اہلکاروں نے دو مختلف ہسپتالوں سے حراست میں لیا۔ یہ دونوں اہلکار ان ہسپتالوں میں زیرِ علاج تھے۔
فی الحال یہ دونوں افراد ہپستال میں ہی رہیں گے اور ان کے خلاف تحقیقات کرنے والے اہلکار مجسٹریٹ کے سامنے ان کی گرفتاری کی رپورٹ پیش کریں گے جو ان کو جیل یا ہسپتال میں رکھنے کا فیصلہ کرے گا۔
ملک کے اٹارنی جنرل دپولا دی لیورا نے پیر کو کہا تھا کہ ’یہ دونوں ممکنہ دہشت گردی کی پیشگی اطلاعات پر عمل کرنے میں ناکام رہے۔‘
پولیس کے قائم مقام سربراہ چندنا وکرامارتنے کو اٹارنی جنرل کی طرف سے ایک خط کے ذریعے اطلاع دی گئی ہے کہ پولیس کے سربراہ اور سابق سیکریٹری دفاع کو حملوں میں روکنے میں مجرمانہ غفلت برتنے پر مقدمہ چلایا جائے۔
ان دو حکومتی اہلکاروں کے علاوہ نو دیگر اعلیٰ پولیس اہلکاروں کے نام بھی اٹارنی جنرل کی مرتب کردہ فہرست میں شامل ہیں جن پر ان کے خیال میں غفلت اور نااہلی کے الزامات پر مقدمات چلائے جانے چاہییں۔
انڈیا کے خفیہ اداروں کے حکام کا کہنا ہے کہ ایسٹر سنڈے پر جن اہداف کو نشانہ بنایا گیا ان کے بارے میں انھوں نے سری لنکا کے حکام کو پیشگی اطلاع فراہم کر دی تھی جو انھیں زیر حراست جہادی عناصر سے حاصل ہوئی تھیں لیکن سری لنکا کے حکام نے ان اطلاع پر کوئی دھیان نہیں دیا۔
اپریل کی 21 تاریخ کو ہونے والے ان حملوں سے دو ہفتے قبل اپریل کی چار تاریخ کو سری لنکا کے حکام کو انڈیا کی طرف سے پیشگی طور پر خبردار کر دیا گیا تھا۔
مقامی مسلمانوں نے بھی سری لنکا کے حکام کو خود کش حملوں کے سرغنہ زہران ہاشم کے بارے میں خبراد کیا تھا۔
جییا سندرا اور فرنینڈو نے پارلیمانی انکوائری کے سامنے بیان میں صدر میتھرپالا سریسینا کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے قومی سلامتی کو خطرے کی صورت میں وضع کردہ اقدامات پر عملدرآمد نہیں کیا۔
انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ صدر نے جن کے پاس وزارتِ دفاع اور داخلہ کا قلمدان بھی ہے پیشگی اطلاعات پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا۔





