یو این آئی
سری نگر/ جموں کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ وادی کشمیر میں ملی ٹینسی کو بہت جلد جڑ سے اکھاڑ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سمجھ میں آیا ہے کہ اس راستے سے کہیں نہیں پہنچیں گے۔گورنر موصوف نے بدھ کے روز یہاں شہرہ آفاق ڈل جھیل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن کمپلیکس میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کو بتایا’میں مانتا ہوں کہ ان (جنگجو¶ں) پر پار (پاکستان) کا دبا¶ رہتا ہے کہ کچھ کرو، وہ یہ محسوس کرتے ہیں کہ ہم ہار گئے ہیں اور ہم نے جو دس برسوں میں ملی ٹینسی کا انفراسٹرکچر کھڑا کیا ہے وہ ٹوٹ گیا ہے لیکن میں گارنٹی دیتا ہوں کہ ہم اس بدعت کو جلد جڑ سے اکھاڑیں گے‘۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ جنگجوﺅں کی صفوں میںنئی بھرتی عمل میں بھی کافی کمی واقع ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا’جنگجو¶ں کی صفوں میں نئی بھرتی عمل میں کافی کمی واقع ہوئی ہے بلکہ بند ہوگئی ہے، پتھرا¶ بھی جمعہ کی نماز کے بعد ہونا بند ہوگیا ہے اور لوگوں کو سمجھ میں آیا ہے کہ اس راستے سے کہیں نہیں پہنچیں گے‘۔گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ کشمیری نوجوان اب جنگجو¶ں کی صفوں سے واپس آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا’نوجوان جنگجو¶ں کی صفوں سے واپس آرہے ہیں۔ کچھ روز پہلے دو لوگ واپس آگئے، لیکن اکا دکا وارداتیں ہوتی ہیں ان کو نہ امریکہ روک پایا، نہ برطانیہ روک پایا اور نہ فرانس روک پایا لیکن ہم اس کا بہت جلد علاج کریں گے‘۔زمینی حالات کو بہتر قرار دیتے ہوئے موصوف گورنر نے کہا کہ یہاں حالات میں بہتری آرہی ہے، گلمرگ سے مجھے ایک سیاح کا فون آیا، جو ہمارے یہاں کا تھا، انہوں نے مجھ سے کہا، صاحب پندرہ بیس ہزار سیاح اندر چلے گئے، پولیس نے انہیں روک دیا، بڑے پیمانے پر سیاح آرہے ہیں، کوئی نہیں ڈر رہا ہے‘۔انہوں نے کہا کہ یہاں مجھے خطرہ ہے لیکن عام آدمی اور سیاح کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔پاکستان کی طرف سے مبینہ طور پر وادی میں پلوامہ طرز کا خود کش حملہ ہونے کے بارے میں خفیہ اطلاع شیئر کئے جانے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ستیہ پال ملک نے کہا’پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہندوستان کے ساتھ جنگجو¶ں کے بارے میں انٹلی جنس شیئر کرے لیکن یہ بھی دیکھنا ہے کہ وہ (پاکستان) اپنی سرزمین پر کتنے حملوں کو روکنے میں کامیاب ہوا ہے‘۔





