جموں/نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور صوبائی صدر جموں دیویندر سنگھ رانا نے کہا کہ جموں کشمیر میں اگلی سرکار نیشنل کانفرنس کی ہوگی اور سرکار بنانے میں اس کو کسی دوسری پارٹی کی ضرورت نہیں پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات آرہے ہیں اور یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ نیشنل کانفرنس بھاری اکثریت کے ساتھ ابھر کر سامنے آئے گی۔ان باتوں کا اظہار مسٹر رانا نے منگل کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر شیر کشمیر بھون پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں کشمیر میں سال 1996 کی انتخابی تاریخ دہرائی گی۔انہوں نے کہا ‘یہ واضح ہوگیا ہے کہ ریاست کے لوگوں کو نیشنل کانفرنس کی ہمدردی بھی ہے اور مرضی بھی ہے، اور لوگ یہ بات سمجھتے ہیں کہ نیشنل کانفرنس ہی ایسی پارٹی ہے جو جموں، کشمیر اور لداخ کو اکٹھا رکھ کر تینوں خطوں کی یکساں ترقی کراسکتی ہے اور ایک فضا بن رہی ہے جس میں ہمیں لگتا ہے کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس سال 1996 کی انتخابی تاریخ دہرائی گی’۔ریاستی بھاجپا کے لیڈروں کے بیانوں کہ وہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں 50 سیٹیں حاصل کریں گے، کو غلط فہمی سے تعبیر کرتے ہوئے دیویندر رانا نے کہا ‘ریاستی بھاجپا نے یہ کہنا شروع کیا ہے کہ وہ پچاس سیٹیں حاصل کریں گے وہ شاید جموں کشمیر کے عوام کو سمجھنے اور پرکھنے میں غلطی کرچکی ہے’۔انہوں نے کہا کہ جو ووٹ ان کو حال ہی میں ملا ہے وہ پارٹی کو نہیں بلکہ نریندر مودی صاحب کو ملا ہے۔رانا نے ریاستی بھاجپا کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ مجھے دس ایسے کام بتائیں جو انہوں نے جموں کی ترقی کے لئے کئے ہیں۔انہوں نے کہا ‘میں اعلاناً چیلنج کرتا ہوں کہ ریاستی بھاجپا مجھے دس ایسے کام بتائے جو انہوں نے جموں کی ترقی اور بہتری کے لئے کئے ہوں، انہوں نے جموں کے ساتھ ہمیشہ دھوکہ کیا ہے، ان کو دوبارہ پچیس سیٹیں بھی نہیں ملیں گی’۔رانا نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ہی وہ سیاسی جماعت ہے جو جموں کو مضبوط بنائے گی۔انہوں نے کہا ‘نیشنل کانفرنس جموں کو مضبوط بنائے گی، ہم ریجنل کونسلز بنائیں گے، جموں کا فیصلہ جموں میں ہی ہوگا، جموں کو اپنی سرداری ہوگی، تاکہ کشمیر کو یہ نہ لگے کہ جموں کھا گیا اور جموں کو یہ نہ لگے کہ کشمیر کھا گیا، ہم ریاست کے تینوں خطوں کی ترقی کے لئے یکساں کام کریں گے’۔انہوں نے کہا کہ جموں کے جتنے اہم معاملے نیشنل کانفرنس نے اٹھائے کسی دوسری جماعت نے نہیں اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مذہب کی بنیاد پر سیاست نہیں کرتے ہیں بلکہ ہم ہندو، مسلم سکھ اتحاد کی سیاست کرتے ہیں اور نہ ہی ہم علاقے کی بنیاد پر سیاست کرتے ہیں۔ریاست میں اسمبلی انتخابات منعقد ہونے کے بارے میں رانا نے کہا ‘یہاں کب اسمبلی انتخابات ہوں گے یہ کسی کو معلوم نہیں ہے یہاں تک کہ الیکشن کمیشن کو بھی معلوم نہیں ہے حالانکہ ان کو معلوم ہونا چاہئے تھا، میرے خیال میں ملک میں صرف دو لوگوں کو معلوم ہے کہ یہاں اسملبی انتخابات کب ہوں گے’۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لئے تیار ہے۔رانا نے دفعہ 370 کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دفعہ 370 جو آئین ہند میں درج ہے غیر قانونی نہیں ہوسکتی اور جو لوگ اس کو 70 برس سے ہٹانے کی بات کررہے ہیں وہ لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں اور ایسی بیان بازی لاعلمی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ملک کی فوج کو دنیا کی بہترین فوج قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا ‘ہماری فوج دنیا کی بہترین فوج ہے لیکن فوج کو ہمیشہ سیاست دور رکھا جانا چاہئے’۔





