بدھ, نومبر ۱۲, ۲۰۲۵
6.6 C
Srinagar

متحدہ عرب امارات کے ساحل پر 4 جہاز کو ’سبوتاژ‘ کیا گیا، حکام

دبئی: متحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ مشرقی ساحل پر اس کے 4 کمرشل جہازوں کو ’سبوتاژ کرنے کی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا۔یہ رپورٹ ایرانی اور لیبیا کے میڈیا میں اماراتی بندرگاہوں پر دھماکے کی غلط خبروں کے چند گھنٹوں بعد سامنے آئی۔

اس بارے میں اماراتی عہدیدار نے سبوتاژ کرنے کی نوعیت اور اس میں کون ذمہ دار ہوسکتا ہے، کے حوالے سے کچھ بھی بتانے سے انکار کیا۔تاہم اس واقعے کی رپورٹس امریکا کی جانب سے اس بیان کے چند گھنٹوں بعد سامنے آئی جس میں اس نے جہازوں کو خبردار کیا تھا کہ ایران اور اس کے اتحادی خطے میں سمندری ٹریفک کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

علاوہ ازیں امریکا، ایران کی جانب سے مبینہ خطرے کے تدارک کے لیے خلیج فارس میں ایک ایئر کرافٹ کریر اور بی-52 بمبار نصب کررہا ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران اور دیگر عالمی ادارے کے ساتھ 2015 میں کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایران پر پابندی کے دوبارہ نفاذ سے ایرانی معیشت بحران کا شکار ہوگئی ہے جس سے کشیدگی میں اضافہ ہوا.

گزشتہ ہفتے ایران نے خبردار کیا تھا کہ اگر عالمی طاقتیں معاہدے کی شرائط پر بات چیت کرنے میں ناکام ہوگئیں تو وہ 60 روز میں بلند ترین سطح پر یورینیئم کی افزائش شروع کردے گا۔

دوسری جانب اماراتی وزارت خارجہ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وہ مقامی اور بین الاقومی تعاون سے اس واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔بیان میں مزید بتایا گیا کہ جہازوں پر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی ان میں سے کسی قسم کا خطرناک مواد یا ایندھن نکلا۔

امریکی بحریہ کے پانچویں فلیٹ، جو خطے کی نگرانی کرتا ہے، نے اس واقعے پر فوری طور کوئی بھی تبصرہ نہیں کیا اور اماراتی حکام نے بھی جاری تحقیقات کے حوالے سے مزید تفصیلات دینے سے انکار کردیا۔

قبل ازیں لبنان کے ایران نواز سیٹیلائنٹ چیننل المایدین نے ’خلیجی ذرائع‘ کے حوالے سے غلط طور پر بتایا تھا کہ فجیرہ بنرگاہ پر سلسلسہ وار دھماکے ہوئے۔

جس کے بعد ایران کی سرکاری اور نیم سرکاری میڈیا نے المایدن کی یہ رپورٹ خود بھی نشر کی اور بعدازاں اس میں واقعے کے دوران مبینہ طور پر نشانہ بننے والے جہازوں کے نام بھی شامل کرلیے گئے تھے۔

تاہم خبررساں ادارے کے اماراتی حکام اور مقامی عینی شاہدین سے گفتگو کرنے کے بعد بندرگاہ پر دھماکوں کی اطلاع غیر مصدقہ ثابت ہوئی۔خیال رہے کہ فجیرہ کی بندرگاہ آبنائے ہرمز سے 85 کلومیٹر کے فاصلے پر قائم ہے جہاں سے دنیا میں تیل کی مجموعی تجارت کی ایک تہائی تجارت ہوتی ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img