پتھل گاؤں: چھتیس گڑھ کے جش پور اور دھرم جے گڑھ جنگلاتی بلاک میں جنگلی ہاتھیوں کا قہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔اس بلاک میں گزشتہ تین روز میں جنگلی ہاتھیوں کے حملے میں پانچ افراد کی موت ہوچکی ہے۔
جشپور ضلع میں کنکنوری کے کانگریس رکن اسمبلی یوڈی منج نےمحکمہ جنگلات کے ذریعہ تیندو پتا اکٹھے کرنے والے گاؤں والوں کی حفاظت کے پختہ انتظامات نہ کرنے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے وزیر جنگلات کو خط لکھا ہے۔
اتوار کی صبح دھرم جے گڑھ جنگلاتی بلاک کا کھڑ گاؤں اور سیمی پالی گاؤں کے نزدیک تیندو پتا اکٹھا کرنے والے دو لوگوں کو جنگلی ہاتھیوں نے کچل کر مار ڈالا۔محکمہ جنگلات کی تیندوپتا خریدنے کی مہم شروع وہنے سے قبائلی بلاک کے زیادہ تر گاؤں والے صبح ہوتے ہی نزدیک کے جنگلوں میں پہنچ کر تیندوپتا جمع کرنے کے کام میں لگ جاتے ہیں۔لیکن ان جنگلات میں جنگلی ہاتھیوں کی موجودگی گاؤں والوں پر بھاری پڑتی جارہی ہے۔
دھرم جے گڑھ جنگلاتی بلاک افسر پرنے مشرا نے آج’یواین آئی‘ کو بتایا کہ یہاں صبح ایک ہی جنگلی ہاتھی نے تقریباً پانچ کلومیٹر کی دوری پرتیندو پتا جمع کرنے والے دوافراد کو کچل کرمار ڈالا۔انہوں نے بتایا کہ اسی ہاتھی نے کل بھی گاؤں کے رہنے والے ایک شخص کو پیروں تلے کچل کر ماردیا تھا۔
مسٹر مشرا نے جنگلی ہاتھی کے مسلسل حملے کے واقعات پر تشویش کا اظہارکرتےہوئے کہا کہ اس خطرناک ہاتھی کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔اس کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کےلئے اس پر سیٹ لائٹ کالر لگانے کی اجازت لے لی گئی ہے۔مسٹر مشرا نے حملے کرنے والے ہاتھی پ دو دنوں کے اندر سیٹ لائٹ کالر لگاکر جانی نقصان کے واقعات پر روک تھام لگانے کا دعوی کیاہے۔
دوسری سمت جنگلوں میں ہاتھیوں کے حملوں میں گاؤں والوں میں دہشت کا ماحول بن گیا ہے۔ہاتھیوں کی چنگھاڑ سے خوف زدہ جنگلوں میں تیندوپتا اکٹھا کرنے والے لوگوں پر غلط اثر پڑ رہا ہے۔