پلوامہ: پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بدھ کے روز ایل او سی دو طرفہ تجارت کی معطلی کے خلاف اور لبریشن فرنٹ کے محبوس اور علیل چیئرمین محمد یاسین ملک کی رہائی کے حق میں ایک احتجاجی مارچ کی سربراہی کی۔
بتادیں کہ محبوبہ مفتی نے یہ احتجاجی مارچ گذشتہ روز بجبہاڑہ جو آپ کا آبائی علاقہ اور اسمبلی حلقہ ہے، میں ریکارڑ کم پولنگ شرح درج ہونے کے محض ایک روز بعد کیا۔
احتجاجی مارچ کے حاشیہ پر محبوبہ مفتی نے میڈیا کو بتایا ‘جس طرح پکڑ دھکڑ کا ماحول جاری ہے، جماعت اسلامی اور لبریشن فرنٹ پر پابندی لگائی گئی اور لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک جیل میں بہت علیل ہیں، مظفر آباد روڑ پر ہمارا تجارت چل رہا تھا اس کو بند کیا گیا ہے، راتوں کے دوران چھاپے ڈالے جاتے ہیں اور نوجوانوں کو پکڑا جارہا ہے، تصادم آرائیوں کے بعد جنگجوؤں کی لاشوں کو مسخ کیا جارہا ہے، یہ احتجاجی مارچ اسی کے خلاف ہے’۔
احتجاجی مارچ ٹاون ہال پلوامہ سے ڈی سی آفس تک کیا گیا جس میں پارٹی کے درجنوں لیڈروں اورکارکنوں نے شرکت کی۔
احتجاجی کارکناں نعرے لگا رہے اور لیڈروں اور کارکنوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڑس بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ‘جے کے ایل ایف پر عائد پابندی ہٹائی جائے، جماعت اسلامی پر عائد پابندی ہٹائی جائے، ہائی وے پر عائد پابندی ہٹائی جائے، ایل او سی تجارت بحال کی جائے، امن کو پنپنے کا موقعہ دیا جائے’ جیسے نعرے درج تھے۔
