سرکاری ہسپتالوں میں وسعت کی ضرورت

  اس شہر میں مریضوں کا بھی کوئی پر سان حال نہیں یہاں قائم سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کو علاج و معالجہ کےلئے لمبی لمبی قطاروں میں اپنی باری کا انتظار کرناپڑ رہا ہے۔ ڈاکٹر صاحبان کے ملاحظہ کے بعد ان مریضوں کو معمولی سرجری کرنے کےلئے مہینوں کےلئے انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ اس طرح مریض پرائیویٹ اسپتالوں کی جانب رخ کرنے کےلئے مجبور ہو رہے ہیں۔ ان پرائیویٹ اسپتالوں میں مریض کا علاج گھنٹوں میں ہو جاتا ہے یہ دوسری بات یہ ہے کہ اس علاج کےلئے کافی رقومات خرچ کرنے پڑتے ہیں۔ حکومت کا ہمیشہ یہ دعویٰ رہتا ہے کہ وہ مریضوں کے بہتر علاج کےلئے سرکاری اسپتالوں کا جال بچھایا جائے گا لیکن سچ تو یہ ہے کہ بہتر ڈھنگ سے علاج دور کی بات وہ سرکاری اسپتال میں علاج کرنے سے قاصر رہ جاتے ہیں۔
جہاں تک غریب اور متوسط گھرانوں سے سے تعلق رکھنے والے مریضوں کا تعلق ہے علاج کے انتظار میں لا علاج بن جاتے ہیں۔ اگر سرکار واقعی ریاستی عوام کو بہتر طبی سہولیت بہم رکھنے کی دعویٰ دار ہے پھر اسکو مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے یہاں موجود سرکاری اسپتالوں میں بیماروں کے علاج معالجہ کےلئے طبی سہولیت کو وسعت دینی چاہئے اور دعویٰ کے بجائے عملی طور کام کرناچاہئے اور موجودہ صورتحال میں تبدیلی لانی چاہئے کیونکہ ۔۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.