اتوار, جنوری ۲۶, ۲۰۲۵
-3 C
Srinagar

شہر خاص میں پابندیاں ،بندشیں ، ضلعے میں فور جی سروس منقطع

سرینگر: سینٹرل جیل سرینگر میں پیش آئے پُر تشدد واقعہ اور مرکزی جامع مسجد سرینگر میں متوقع ”مجلس ِ توبہ استغفار ‘ کے پیش نظر شہر خاص میں پابندیاں اور بندشیں عائد کی گئیں ۔اطلاعات کے مطابق شہر خاص کے پانچ پولیس تھانوں رعناواری ،نوہٹہ ،خانیار ،مہاراج گنج اور صفاکدل کے تحت آنے علاقوں میں جمعہ کی علی الصبح فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ۔

اطلاعات کے مطابق شہر خاص کے حساس علاقوں میں لوگوں کی آزاد نقل وحرکت کو روکنے کےلئے خار دار تاروں کا استعمال کرکے بندشیں عائد کی گئیں جبکہ کسی بھی صورتحال سے پولیس اور سی آر پی ایف کی بھاری نفری تعینات کی گئی ۔

حکام کا کہنا ہے کہ شہر خاص میں امن وقانون کی صورتحال برقرار رکھنے کےلئے دفعہ144کے تحت حکم امتناعی نافذ کیا گیا ۔اس دوران پورے سرینگر ضلعے میں تیز رفتار موبائیل انٹر نیٹ خدمات بھی منقطع کردی گئیں ۔

ادھر ملنے والی اطلاعات کے مطابق سینٹرل جیل سرینگر میں پیش آئے پُرتشدد واقعہ کے بعد شہر خاص میں سخت ترین پابندیاں اور بندشیں عائد کی گئیں ،وہیں میر واعظ عمر فاروق کی صدارت میں مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کے موقع پر متوقع ’مجلس ِ توبہ استغفار ‘کے پیش نظر مرکزی جامع مسجد کے گرد ونواح میں فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ۔

مقامی ذرائع کے مطابق مرکزی جامع مسجد کی طرف جانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے جبکہ حریت حریت (ع) چیئر مین میر واعظ عمر فاروق کو خانہ نظر بند رکھا گیا ۔یاد رہے کہ سینٹرل جیل سرینگر میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات کو پُر تشدد مظاہرے پھوٹ پڑے ،جس دوران جیل کے اندر توڑ پھوڑ اور آتشزدگی کے واقعات بھی رونما ہوئے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مشتعل قیدیوں کو منتشر کرنے کےلئے جیل کے اندر آنسو گیس کا استعمال بھی کیا گیا ۔تاہم پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بعض قیدیوں نے بارک کی تجدید ومرمت کے کام کو روکنے کےلئے دوسرے قیدیوں کواحتجاج کرنے پر اُکسایا ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img