الیکشن کمیشن نے بدھ کو ایک بیان جاری کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی کی الیکٹرانک میڈیا پر آج دوپہر بعد قوم کو خطاب کرنے کے معاملے کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لیا ہے۔ کمیشن نے افسران کی ایک کمیٹی کو انتخابی ضابطہ اخلاق کے پیش نظر جلد سے جلد اس کی جانچ کا حکم دیا ہے۔
اس سے قبل آج مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) کے لیڈر سیتا رام یچوری نے الیکشن کمیشن میں شکایت کی تھی کہ مسٹر مودی کی طرف قوم کو خطاب کرنے سے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔مسٹر یچوری نے کمیشن کو ایک خط لکھ کر کہا کہ ’’مجھے پورا یقین ہے کہ پورا ملک ان خاص وجوہات کو جاننا چاہے گا کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے دوران ہندوستانی سائنسدانوں کی کامیابیوں کو سیاسی رنگ دینے کی اجازت کیوں دی‘‘۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بھی وزیر اعظم کے خطاب پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور اس سلسلے میں وہ الیکشن کمیشن جائیں گی۔وزیر اعظم مودی نے بدھ کو قوم کے نام خطاب میں بتایا کہ ہندوسان نے دشمن کے سیٹلائٹ کو خلا میں ہی مار گرانے کی صلاحیت حاصل کرکے دنیا کی چوتھی خلائی سپر پاور کے طور پر اپنا نام درج کرا لیا ہے۔