سری نگر،: کرائم برانچ کشمیر (سی بی کے) نے ضلع مجسٹریٹ سری نگر کے دفتر میں تعینات درجہ چہارم کی ایک ملازمہ کے خلاف فرضی ملازمتوں اور اراضی فراڈ کے معاملے میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔
ونگ کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کرائم برانچ نے تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعات 419,420,467, 468 اور 471 کے تحت زیر ایف آئی آر نمبر54/2025 سری نگر کی معزز عدالت میں ملزمہ فوزیہ افضل دختر محمد افضل ماگرے ساکن رحمت اللہ کالونی سیکٹر بی، فروٹ منڈی پارمپورہ سری نگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مقدمہ ایک شکایت کی بنیاد پر درج کیا گیا تھا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزمہ ، جو ضلع مجسٹریٹ سری نگر کے دفتر میں کلاس چہارم کی ملازمہ ہے، نے سنگین مجرمانہ بدعنوانی کا ارتکاب کرتے ہوئے دکانوں اور پلاٹوں کے جعلی لاٹمنٹ آرڈرز جاری کئے۔
ان کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ ان جعلی آرڈرز پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سری نگر کے من گھڑت دستخط موجود تھے اور ان پر ضلع مجسٹریٹ کی جعلی مہر ثبت تھی۔
موصوف ترجمان نے بتایا کہ شکایت موصول ہونے کے کرائم برانچ کی طرف سے تفصیلی تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔
انہوں نے کہا: ‘تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ ملزمہ نے جہانگیر چوک میں دکانیں، بمنہ میں 5 مرلہ کے پلاٹس اور مختلف سرکاری محکموں میں جونیئر اسسٹنٹ کے تقرری نامے دلانے کے جھوٹے وعدوں پر کئی غریب افراد اور بے روزگار نوجوانوں سے لاکھوں روپیے ہیتھالئے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘فراڈ کو حقیقی ظاہر کرنے کے لئے متاثرین کو جعلی الاٹمنٹ آرڈرز اور دستاویزات فراہم کی گئیں جن پر من گھڑت دستخط موجود تھے۔
بیان میں کہا گیا: ‘مزید تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا کہ ملزمہ نے دفتری اوقات کے بعد ذاتی حیثیت میں کارروائیاں انجام دیں اور ضلع مجسٹریٹ دفتر، سری نگر میونسپل کارپوریشن اور صوبائی کمشنر دفتر کشمیر سمیت مختلف محکموں کے اعلیٰ سرکاری افسروں کی نقالی کی یعنی بھیس بدل کر خود کو ظاہر کیا’۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات سے یہ بھی ثابت ہوا کہ فوزیہ افضل ایک عادی مجرمہ ہے جس کے خلاف ضلع سری نگر کے مختلف تھانوں میں متعدد ایف آئی آر درج ہیں جبکہ کئی دیگر شکایات کرائم برانچ کشمیر میں زیر تفتیش ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ملزمہ کو پہلے ہی معطل کیا جا چکا ہے اور محکمانہ انکوائری میں اس کو جموں وکشمیر سروس کندکٹ رولز کے آرٹیکل 226 (2) کے تحت قبل از وقت ریٹائر کرنے کی سفارش کی گئی ہے جس کا حوالہ انکوائری رپورٹ مورخہ 14 اکتوبر 2023 میں دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ مقدمے میں تحقیقات کو "ثابت شدہ” قرار دے کر مکمل کر لیا گیا ہے اور عدالتی فیصلے کے لئے چارج شیٹ پیش کر دی گئی ہے۔





