مانیٹرنگ ڈیسک
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر ہونے والے اجلاس میں انڈیا نے افغانستان پر حالیہ فضائی حملوں اور ’افغان خواتین، بچوں اور کھلاڑیوں کے قتل‘ کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کا مکمل احترام اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی جانی چاہیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں شامل انڈین نمائندے پروتھانی ہریش کا افغانستان کے ساتھ سرحد کی بندش کو ’تجارتی اور ٹرانزٹ دہشت گردی‘ قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ لینڈ لاکڈ (ایسا ملک جو چاروں جانب سے خشکی سے گھرا ہوا ہو) افغانستان کے رسد کے راستوں کو جان بوجھ کر بند کرنا عالمی ادارہ برائے تجارت (ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن) کے اصولوں کی صریحاً خلاف ورزی اور ایک کمزور ملک کے خلاف دھمکی اور جارحیت ہے۔
https://x.com/IndiaUNNewYork/status/1998883945765835012?s=20
انڈین مندوب نے سیکرٹری جنرل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ میں سرحد کی بندش کے نتیجے میں پیدا ہونے والے شدید انسانی اور معاشی اثرات، سینکڑوں خاندانوں کے بے گھر ہونے، اہم تجارت میں خلل ڈالنے، پھلوں کی کٹائی کے سیزن کے دوران مالی پریشانی اور کسانوں کے لیے بڑے پیمانے پر نقصانات اور افغان عوام کے روزگار پر پڑنے والے اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ ہم ’یہ سب پر فرض ہے کہ تجارت اور رسائی کی کمزوریوں‘ کو بطور ہتھیار استعمال نہ کریں۔انڈین نمائندے کا کہنا ہے کہ لینڈ لاک افغانستان کے خلاف کی جانے والی ’تجارتی اور ٹرانزٹ دہشت گردی‘ کے عمل کو بھی گہری تشویش کے ساتھ دیکھتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں عالمی ادارہ برائے تجارت (ڈبلیو ٹی او) کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔’ایک کمزور لینڈ لاک ملک کے خلاف اس طرح کی کھلی دھمکیاں اور کارروائیاں اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہیں۔‘
انھوں نے اپنے بیان میں کسی ملک کا نام نہیں لیا کہ یہ کام کس ملک کی جانب سے کیا گیا ہے۔ تاہم بظاہر ان کا اشارہ پاکستان کی جانب تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی کے باعث گذشتہ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ اپنی سرحد ہر قسم کی تجارت اور نقل و حرکت کے لیے بند کر رکھی ہے۔ صرف پاکستان سے افغانستان واپس جانے والے پناہ گزینوں کو سرحد عبور کرنے کی اجازت ہے۔
حال ہی میں پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی گزارش پر امدادی سامان کی افغانستان ترسیل کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔





