کلگام/سوپور، :کالعدم تنظیم جماعتِ اسلامی کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کے تحت، کلگام پولیس نے بدھ کے روز ضلع بھر میں 200 سے زائد مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، یہ تلاشی کارروائیاں جماعتِ اسلامی کے ارکان اور ان کے قریبی ساتھیوں کے گھروں اور دفاتر میں کی گئیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد عسکریت پسندی کی حمایت کرنے والے نیٹ ورکس کو ختم کرنا اور ان کے زمینی اثر و رسوخ کو کمزور بنانا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ صرف گزشتہ چار روز کے دوران ضلع کے مختلف علاقوں میں 400 سے زائد سرچ آپریشنز (CASOs) انجام دیے گئے، جن میں وہ مقامات بھی شامل ہیں جہاں ماضی میں جھڑپیں یا عسکریت پسندوں کے ٹھکانے موجود رہے ہیں، نیز ان علاقوں میں کارروائیاں عمل میں لائی گئیں ، جہاں اوور گراؤنڈ ورکرز (OGWs) سرگرم تھے۔
افسران کے مطابق، اب تک 500 کے قریب افراد سے پوچھ گچھ کی جا چکی ہے جن کے روابط کالعدم تنظیموں جیسے جماعتِ اسلامی اور جے کے این او پی (JKNOPs) سے بتائے جاتے ہیں۔ ان میں سے کئی کو احتیاطی حراست میں لے کر ضلع جیل مٹن، اننت ناگ منتقل کیا گیا ہے۔
چھاپوں کے دوران پولیس نے قابلِ اعتراض دستاویزات، ڈیجیٹل آلات اور دیگر شواہد اپنے قبضے میں لیے۔ متعدد جماعت ارکان سے بھی پوچھ گچھ کی گئی تاکہ عسکری سرگرمیوں میں ملوث مبینہ وسیع نیٹ ورک کا سراغ لگایا جا سکے۔
پولیس نے اپنے زیرو ٹالرینس (Zero Tolerance) مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ کسی بھی عنصر کو ضلع کلگام میں امن و امان میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
سوپور میں جماعتِ اسلامی نیٹ ورک کے خلاف 25 سے زائد مقامات پر چھاپے

کالعدم جماعتِ اسلامی کے خلاف ایک اور بڑی کارروائی میں، سوپور پولیس نے بھی بدھ کے روز سوپور، زینگیر اور رفیع آباد کے علاقوں میں 25 سے زائد مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے۔
ذرائع کے مطابق، یہ کارروائیاں دیگر سیکیورٹی اداروں کے اشتراک سے انجام دی گئیں، جن کا مقصد ان اطلاعات کی بنیاد پر تفتیش کرنا تھا جن میں کہا گیا تھا کہ جماعتِ اسلامی سے وابستہ بعض افراد نئی شناختوں کے ذریعے اپنی سرگرمیاں بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی ضلع بھر میں جاری انسدادِ عسکریت پسندی اور علیحدگی پسندی کے خلاف مہم کا حصہ ہے، جس کا ہدف ان تنظیموں کے بنیادی ڈھانچے اور حمایت یافتہ نیٹ ورکس کو ختم کرنا ہے۔
پولیس نے کارروائی کے دوران بڑی مقدار میں قابلِ اعتراض مواد بشمول دستاویزات، ڈیجیٹل آلات اور جماعتِ اسلامی سے متعلق چھپائی شدہ مواد برآمد کیا، جسے تفصیلی جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں احتیاطی اور خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی جا رہی ہیں، تاکہ کالعدم تنظیموں کے نظریاتی اور لاجسٹک نیٹ ورکس کو منقطع کیا جا سکے۔
پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ علاقے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے، اور کسی بھی فرد یا گروہ کو سیکیورٹی ماحول میں خلل ڈالنے یا مقامی آبادی کو ملک دشمن سرگرمیوں میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
[کے این ٹی]





