جمعرات, اکتوبر ۳۰, ۲۰۲۵
16.8 C
Srinagar

پھلوں کی صنعت کے تحفظ اور بیمہ اسکیم کے نفاذ سے متعلق متعداد اقدام کئے گئے: حکومت

سری نگر: جموں و کشمیر حکومت نے جمعرات کو ایوان میں کہا ہے کہ پھلوں کی صنعت کے مفاد کے تحفظ، پھل سے لدے ٹرکوں کی بلاتعطل آمد و رفت کو یقینی بنانے اور فصلوں کے لیے بیمہ اسکیم متعارف کرانے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔

اسمبلی میں رکنِ اسمبلی طارق حمید قرہ کے سوال کے جواب میں حکومت نے بتایا کہ ٹریفک پولیس اور ٹرانسپورٹ محکمے کے ساتھ باقاعدہ رابطہ اجلاس منعقد کیے جاتے ہیں تاکہ پھلوں سے لدے گاڑیوں کی نقل و حمل میں کسی رکاوٹ کا سامنا نہ ہو۔ اس کے علاوہ، قومی شاہراہ کے ذمہ داروں اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ قریبی رابطہ رکھا جاتا ہے تاکہ پھلوں کے ٹرکوں کی بروقت کلیئرنس ممکن بن سکے۔

حکومت نے بتایا کہ اگر ٹرکوں کی کمی پیش آتی ہے تو جے کے ایس آر ٹی سی کے ساتھ اشتراک کے ذریعے اضافی گاڑیاں فراہم کی جاتی ہیں۔ ساتھ ہی، انڈین ریلوے کے ذریعے ہارٹیکلچر مصنوعات کی ترسیل کے لیے ریلوے سروسز بھی شروع کی گئی ہیں، جس سے ملک کے مختلف بازاروں تک کم لاگت اور تیز تر نقل و حمل ممکن ہو گئی ہے۔

جواب میں کہا گیا کہ ستمبر 2025 کی بارشوں اور شاہراہ کی بندش کے دوران 1,25,376 سیب کے ڈبے بڈگام اور اننت ناگ سے بذریعہ ٹرین جموں اور دہلی کے آدرش نگر بھیجے گئے۔ 23 اکتوبر 2025 تک تقریباً 14,000 میٹرک ٹن (9 لاکھ ڈبے) کشمیر وادی کے مختلف فروٹ اینڈ ویجیٹیبل مارکیٹوں سے ملک کے دیگر حصوں میں بھیجے گئے۔

حکومت نے بتایا کہ پھلوں سے لدے ٹرکوں کی نقل و حمل کے لیے مغل روڈ کو متبادل راستے کے طور پر مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ’ری اسٹرکچرڈ ویدر بیسڈ کراپ انشورنس اسکیم ‘ نافذ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے، جس کے تحت سیب، زعفران، آم اور لیچی کو بیمہ تحفظ کے دائرے میں لایا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں بیمہ کمپنیوں کے انتخاب کا عمل جاری ہے، تاکہ کسانوں اور باغبانوں کو ماحولیاتی آفات سے تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

حکومت نے مزید بتایا گیا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کے دوران 431.091 ہیکٹر رقبہ متاثر ہوا، جس میں 33 فیصد سے زائد فصل نقصان کا تخمینہ لگایا گیا۔ مجموعی طور پر 152.37 لاکھ روپے کا معاوضہ قابلِ ادائیگی قرار دیا گیا ہے، جس میں سے 12.28 لاکھ روپے پہلے ہی منظور یا ادا کیے جا چکے ہیں۔
ضلع شوپیان میں ژالہ باری سے متاثرہ 2036 باغبانوں کو 47.28 لاکھ روپے کی امداد ایس ڈی آر ایف کے تحت فراہم کی گئی ہے۔

حکومت نے واضح کیا کہ فی الوقت متاثرہ باغبانوں کے لیے کوئی خصوصی پیکیج کا اعلان نہیں کیا گیا، تاہم ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف ضوابط کے تحت تمام مستحقین کو تصدیق کے بعد معاوضہ دیا جائے گا۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img