سری نگر، : صوبائی کمشنر کشمیر انشول گرگ کا کہنا ہے کہ بڈگام کے زونی پورہ علاقے میں دریائے جہلم کے باندھ میں درارڈ ہونے سے قبل ہی قریب 9 ہزار لوگوں کو احتیاطی طور پر منتقل کیا گیا تھا تاکہ کوئی جانی نقصان نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ وادی میں موسم میں بہتری واقع ہو رہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں تمام ضروری خدمات بحال ہیں لہذا لوگوں کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔موصوف صوبائی کمشنر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ‘آج صبح بڈگام کے زونی پورہ علاقے میں دریائے جہلم کے باندھ میں شگاف ہونے سے بڈگام کے کچھ علاقے زیر آب آگئے لیکن ہم نے گذشتہ رات ہی قریب 9 ہزار لوگوں کو منتقل کیا تھا تاکہ کوئی جانی نقصان نہ ہو’۔
ان کا کہنا تھا: ‘موسم بہتر ہو رہا ہے، جنوبی کشمیر میں بھی موسم میں بہتری واقع ہو رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سنگم اور رام منشی باغ میں بھی دریائے جہلم میں پانی کی سطح میں کمی واقع ہو رہی ہے تاہم نشیبی علاقوں جیسے لسجن میں پولیس، ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف کی ٹیمیں تعینات ہے’۔
مسٹر گرگ نے کہا کہ ایک خاص علاقے میں مسئلہ پیدا ہوا ہے اور آبپاشی اور فلڈ کنٹرول محکمے کی ٹیم وہاں موجود ہے جوں ہی پانی کی سطح کم ہوگی وہ اپنا کام شروع کریں گے۔انہوں نے کہا: ‘بڈگام کے 6 گائوں میں لوگوں کو منتقل کیا گیا ہے باقی جو سری نگر کے علاقے ہیں وہاں لوگوں کو احتیاطی طور پر یہ صلاح دی جا رہی ہے کہ وہ نشیبی علاقوں میں جانے سے گریز کریں’۔
ان کا کہنا ہے کہ کشمیر میں تمام ضروری خدمات بحال ہیں لوگوں کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی، ٹیلی کام، ہیلتھ سروسز وغیر اچھی طرح سے چل رہی ہیں۔صوبائی کمشنر نے کہا کہ انتظامیہ کو لوگوں کا پورا تعاون مل رہا ہے۔انہوں نے لوگوں سے ایڈوائزریز پر عمل کرنے کی اپیل کی۔