نئی دہلی: لوک سبھا میں اپوزیشن کے ہنگامے کے باعث لوک سبھا کی کارروائی تین بجے تک ملتوی کر دی گئی، بہار میں ووٹر لسٹ کے خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کے عمل کو واپس لینے اور انتخابات میں ووٹوں کی چوری کا الزام لگاتے ہوئے التوا کے بعد جیسے ہی دوپہر 12 بجے ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے الہ آباد ہائی کورٹ کے جج یشونت ورما کے خلاف آئین کے آرٹیکل 124 (4) کے تحت انہیں جج کے عہدے سے ہٹانے کی تحریک پیش کی اور تین رکنی کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد جج یشونت ورما کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔
ہنگامہ آرائی کے درمیان پریذائیڈنگ آفیسر سندھیا رائے نے ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھے۔ انہوں نے ارکان پر زور دیا کہ وہ وقفہ صفر چلائیں۔ پریذائیڈنگ افسر کی درخواست کے باوجود ہنگامہ آرائی تیز ہوگئی جس کے باعث ایوان کی کارروائی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردی گئی۔
اس سے پہلے، جیسے ہی مسٹر برلا نے صبح 11 بجے وقفہ سوال شروع کیا، اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے ایس آئی آر کے عمل کو واپس لینے اور ووٹ چوری کے الزامات لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ شروع کیا۔ کئی ارکان نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ایس آئی آر اور ووٹ چوری کے خلاف نعرے درج تھے۔ کچھ ارکان نے ٹی شرٹس بھی پہن رکھی تھیں جن پر ایسے ہی نعرے درج تھے۔ ارکان کی بڑی تعداد بھی ایوان کے وسط میں آگئی اور شور شرابا اور نعرے بازی کی۔
مسٹر برلا نے شور شرابے کے درمیان سوال پوچھنے کے لیے اراکین کے نام پکارے اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت نے بھی جواب دیا، لیکن شور شرابے میں کچھ سنائی نہیں دیا۔
ہنگامہ بڑھتا دیکھ کر مسٹر برلا نے کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی تھی۔