ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے بدھ کو ریپو ریٹ اور دیگر پالیسی شرحوں میں توقع کے مطابق کوئی تبدیلی نہیں کی۔
آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے سینٹرل بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی تین روزہ میٹنگ کے بعد بدھ کو کہا کہ اچھے مانسون اور آگے تہوار کے سیزن کے ساتھ پالیسی سازی کی سطح پر حمایت کی وجہ سے، مستقبل قریب میں ہندوستانی معیشت کے لیے اچھے اشارے ہیں۔ ترقی کو فروغ دینے کے لیے کمیٹی نے ریپو ریٹ کو 5.5 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ایم پی سی نے پالیسی شرحوں کے حوالے سے اپنا موقف غیر جانبدار رکھا ہے، یعنی حالات کے مطابق اس میں کمی یا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ریپو ریٹ وہ شرح ہے جس پر آر بی آئی بینکوں کو قرض دیتا ہے۔ اسٹینڈنگ ڈپازٹ فیسیلٹی ریٹ 5.25 فیصد اور مارجنل اسٹینڈنگ فیسیلٹی ریٹ 5.75 فیصد پر مستحکم رکھا گیا ہے۔
مسٹر ملہوترا نے کہا کہ ایم پی سی نے رواں مالی سال 26-2025کے لیے شرح نمو کا تخمینہ 6.5 فیصد پر مستحکم رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، جبکہ صارفین کی قیمت پر مبنی خوردہ افراط زر کا تخمینہ 3.7 فیصد سے کم کر کے 3.1 فیصد کر دیا گیا
ہے۔
ایم پی سی نے اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیا کہ فی الحال شرح سود کو مستحکم رکھا جائے تاکہ ملک میں اقتصادی ترقی کو رفتار دی جا سکے۔ گورنر نے کہا، ’’آر بی آئی نے ترقی کے فروغ کے لیے کئی دور اندیش اور فیصلہ کن اقدامات کیے ہیں۔‘‘
ملہوترا کے مطابق، مرکزی بینک نے مانیٹری پالیسی کا رویہ ’نیوٹرل‘ یعنی غیر جانب دار رکھا ہے، جس کا مطلب ہے کہ مستقبل میں افراط زر اور ترقی کے توازن کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسی میں نرمی یا سختی لانے کا امکان موجود ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جون میں ریپو ریٹ میں 0.50 فیصد کی کمی کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی فروری میں 0.25 فیصد اور اپریل میں بھی 0.25 فیصد کی کٹوتی کی گئی تھی، یوں فروری سے اب تک مجموعی طور پر 1 فیصد کی کمی ہو چکی ہے۔