نئی دہلی، : ہمت، عزم، لگن ،چیلنج اور مقابلہ کرنے کا نام ہی اصل زندگی ہے۔ خاص طور پر ایسے افراد کے لئے جو جسمانی معذور ہوں۔ دنیا کی بلند ترین چوٹی – ماؤنٹ ایورسٹ . سر کرنا ، آسان کام تو نہیں ، ایسے میں تو یہ او ر بھی خاص ہوجاتا ہے جب کوئی معذور شخص اتنی بلند مقام پر چڑھنے کے لئے اپنے حوصلے کو اتنا ہی بلند رکھتا ہو۔ ارونما سنہا بھی ایک ایسی ہی معذور خاتون کوہ پیما ہیں جنہوں نے اپنی مصنوعی ٹانگ کے ذریعہ ماؤنٹ ایوریسٹ کی چوٹی سر کی۔
ارونما سنہا ایک ہندستانی کوہ پیما کھلاڑی ہیں۔ وہ ہندوستان کی پہلی معذور (ایمپیوٹی) اور دنیا کی پہلی خاتون معذور کوہ پیما ہیں جنہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ (ایشیا)، ماؤنٹ کلیمن جارو (افریقہ)، ماؤنٹ ایلبرس (یورپ)، ماؤنٹ کوزیوسکو (آسٹریلیا)، آکونکاگوا (جنوبی امریکا)، ڈینالی (شمالی امریکا) اور ونسن میسف (انٹارکٹیکا) کی چوٹیوں کو سر کیا۔ وہ سات مرتبہ ہندوستان کی والی بال ٹیم کی نمائندگی بھی کر چکی ہیں۔
ارونما سنہا کی پیدائش اترپردیش کے لکھنؤ کے قریب امبیڈکر نگر میں ہوئی۔ ان کے والد ہندوستانی فوج میں تھے اور والدہ محکمہ صحت میں سپروائزر کے طور پر کام کرتی تھیں۔ ان کی ایک بڑی بہن اور ایک چھوٹا بھائی ہے۔ والد کے انتقال کے بعد ان کی والدہ نے ہی گھر کی ذمہ داری سنبھالی۔ ان خاندان میں ہر کوئی کھیلوں سے لطف اندوز ہوتا ہے اور ان میں بچپن سے ہی قدرتی طور پر اتھلیٹ بننے کا جذبہ رہا ہے۔ارونما کو سائیکل چلانا ، اسکول میں فٹ بال کھیلنا پسند تھا انہوں نے بعد میں کالج میں والی بال میں قومی ٹیم کی نمائندگی بھی کی۔ انہوں نے پوسٹ گریجویشن کے بعد قانون کی تعلیم حاصل کی اور ایک مضبوط کیریئر شروع کرنے کا یقین رکھا۔
ارونما کو فٹبال کھیلنے کا شوق تھا اور وہ نیشنل سطح کی والی بال کھلاڑی بھی رہ چکی ہیں۔ ان کا خواب تھا کہ وہ نیم فوجی دستوں (پیرا ملٹری فورسز) میں شامل ہوں۔ انہیں سنٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس یعنی سی آئی ایس ایف کی طرف سے کال لیٹر بھی موصول ہوا، لیکن دہلی جاتے ہوئے ان کی زندگی میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا۔