سری نگر،: فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج نے مسلسل پانچویں بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرکے جموں و کشمیر کے کپوارہ، بارہمولہ اضلاع اور اکھنور سیکٹرمیں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلا اشتعال چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی جس کا موثر انداز میں جواب دیا گیا۔
ایک فوجی ترجمان نے بتایا: ’28 اور 29 اپریل 2025 کی درمیانی شب پاکستانی فوج نے لائن آف کنٹرول کے پار کپوارہ اور بارہمولہ اضلاع کے ساتھ ساتھ اکھنور سیکٹر میں بلا اشتعال چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی’۔انہوں نے کہا کہ وہاں تعینات فوجی جوانوں نے اس اشتعال انگیزی کا موثر انداز میں جواب دیا۔
تاہم کسی بھی جانب کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔قابل ذکر ہے کہ ایل او سی کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ 22 اپریل کو پہلگام میں بہیمانہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ہوا تھا جس میں 25 سیاحوں اور ایک مقامی باشندے کی موت ہوئی تھی۔پہلگام حملے کے بعد، آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی نے جمعہ کو سری نگر کا دورہ کیا اور جموں اور کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر جموں خطے میں بین الاقوامی سرحد (آئی بی) اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب واقع دیہات میں رہنے والے لوگ زیر زمین بینکروں کی صفائی، کھیتوں کی فصلیں کاٹنے اور کسی بھی ممکنہ صورتِ حال کا سامنا کرنے کے لیے خود کو تیار کر رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کسی کو معلوم نہیں کہ اگلا لمحہ کیا لائے گا، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ زیر زمین بینکروں کی صفائی کریں تاکہ خدا نخواستہ گولہ باری یا فائرنگ کی صورت میں ہم اپنی جانیں بچا سکیں۔
واضح رہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مجموعی طور پر 3,323 کلومیٹر طویل سرحد قائم ہے، جس میں سے 221 کلومیٹر بین الاقوامی سرحد (آئی بی) اور 744 کلومیٹر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) جموں و کشمیر میں واقع ہے۔
یو این آئی