پیر, اپریل ۲۱, ۲۰۲۵
21.7 C
Srinagar

جوہری توانائی کی پالیسی میں تحفظ سب سے اہم ہے : جیتندر سنگھ

نئی دہلی:حکومت نے آج لوک سبھا میں کہا کہ جوہری توانائی سے متعلق ہندوستان کی پالیسی میں حفاظت سب سے اہم عنصر ہے اور مودی حکومت "سب سے پہلے حفاظت، جوہری توانائی کی پیداوار بعد میں” کے بنیادی اصول کے ساتھ کام کرتی ہے وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کی جوہری توانائی کی پالیسی میں تحفظ سب سے اہم عنصر ہے اور مودی حکومت ‘سب سے پہلے تحفظ ، جوہری توانائی کی پیداوار بعد میں’ کے اصول کے ساتھ کام کرتی ہے۔ جوہری پاور پلانٹس میں کام کرنے والے کارکنوں اور ان کے آس پاس رہنے والے افراد دونوں کے لیے حفاظتی معیارات کا سختی سے مشاہدہ کیا جاتا ہے اور تابکاری کے اثرات پر مسلسل نظر رکھی جاتی ہے۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ عالمی ایجنسیاں بھی نگرانی کرتی ہیں اور ان پودوں میں اور اس کے ارد گرد کچھ حالیہ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ یہاں کی تابکاری عالمی معیار سے بہت کم ہے۔
ایک اور ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو کے کوڈان کڈلم نیوکلیئر پاور پلانٹ میں تابکاری کی سطح ایک دہائی قبل 0.081 مائیکرو سیورٹ تھی جو اب گھٹ کر صرف 0.002 رہ گئی ہے۔ اسی طرح کلپکم نیوکلیئر پاور پلانٹ میں تابکاری کی سطح میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔
ایک دیگر سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے کہا کہ راجستھان کے سیکر میں یورینیم کے بڑے ذخائر کی دریافت کے بارے میں رکن پارلیمنٹ نے جو اطلاع دی ہے وہ بالکل درست ہے۔ ماحولیاتی منظوری کی وجہ سے کام تعطل کا شکار ہے۔ اس سلسلے میں ریاستی حکومت سے رابطہ برقرار ہے۔ منظوری حاصل کرنے اور رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کے بعد ہمیں راجستھان سے یقینی طور پر ایک بڑا (یورینیم) ذخیرہ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کام کرنے والے کل 25 ایٹمی پاور ری ایکٹروں میں سے سب سے زیادہ سات راجستھان میں ہیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img