ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
13 C
Srinagar

کولگام واقعے کی جوڈیشل تحقیقات ہونی چاہئے: سکینہ یتو

جموں: وزیر برائے صحت و تعلیم سکینہ یتو کا کہنا ہے کہ لواحقین کی مانگ پر کولگام واقعے کی جوڈیشل تحقیقات ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا:’ اگر اہلخانہ مانگ کر رہے ہیں تو اس واقعے کی جوڈیشل تحقیقات ہونی چاہئے تاکہ ان کے خدشات دور ہوسکیں’۔

موصوف وزیر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘کولگام میں جن نوجوانوں کی لاشیں بر آمد کی گئیں،میں نے ان کے گھر جاکر اہلخانہ سے تعزیت کی اور ان کو یقین دلایا کہ حکومت ان کی ہر ممکن مدد کرے گی’۔

اس واقعے کی جوڈیشل تحقیقات کے بارے میں ان کا کہنا تھا: ‘ اگر اہلخانہ مانگ کر رہے ہیں تو اس واقعے کی جوڈیشل تحقیقات ہونی چاہئے تاکہ ان کے خدشات دور ہوسکیں اور حقائق سامنے آسکیں’۔

ریزرویشن پالیسی کے بارے میں پوچھے جانے پر سکینہ یتو نے کہا: ‘اس کے لئے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے،حکومت سنجیدہ ہے اوریہ کمیٹی 6 ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی’۔

ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ‘ہم کوئی نئی چیز نہیں مانگتے ہیں یہ چیز ہمارے پاس پہلے ہی موجود تھی’۔

ان کا کہنا تھا: ‘جموں و کشمیر ملک کا تاج ہے اور ایک پرانی ریاست ہے جس کو یونین ٹریٹری میں تبدیل کر دیا گیا’۔انہوں نے کہا کہ ریاستی درجے کی بحالی ہم سب کا مطالبہ ہے۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img