منگل, نومبر ۱۱, ۲۰۲۵
16.1 C
Srinagar

دہلی بم دھماکے کے بعد جموں و کشمیر میں ہائی الرٹ، سری نگر اور جموں میں سخت سیکورٹی انتظامات

سری نگر: دہلی میں لال قلعہ کے قریب ہوئے خوفناک کار بم دھماکے کے بعد جموں و کشمیر میں سیکورٹی ایجنسیوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ ریاستی دارالحکومت سری نگر اور جموں میں سیکورٹی فورسز نے وسیع پیمانے پر تلاشی مہم شروع کرتے ہوئے حساس مقامات، اہم تنصیبات اور مصروف مارکیٹوں میں حفاظتی گشت کو مزید بڑھا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس، سی آر پی ایف اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک نقل و حرکت پر گہری نظر رکھیں۔ شہر سری نگر کے داخلی و خارجی راستوں، لال چوک، ڈل گیٹ، بٹہ مالو، جہانگیر چوک، نوگام اور بمنہ علاقوں میں خصوصی ناکے قائم کیے گئے ہیں جہاں فورسز راہگیروں، موٹرسائیکل سواروں اور گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی لے رہی ہیں۔

ادھر جموں شہر میں بھی سیکورٹی فورسز نے چوکسی کو مزید سخت کردیا ہے۔ بس اسٹینڈ، ریلوے اسٹیشن، رگھو ناتھ مارکیٹ، پرانے جموں اور گاندھی نگر کے علاقوں میں پولیس اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیمیں چوبیس گھنٹے گشت کر رہی ہیں۔ گاڑیوں کی چیکنگ، شناختی کارڈ کی جانچ اور عوام کو مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ دہلی دھماکے کے بعد ہم نے جموں و کشمیر بھر میں حفاظتی اقدامات کو بڑھا دیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔ حساس اضلاع میں بھی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی فورسز کو اہم مذہبی مقامات، سیاحتی پوائنٹس اور سرکاری دفاتر کے آس پاس اضافی تعیناتی کی ہدایت دی گئی ہے، جبکہ ڈرون کے ذریعے بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق خفیہ ایجنسیوں نے انتباہ جاری کیا ہے کہ دہلی جیسے حملوں کے بعد ملک کے دیگر حساس علاقوں میں بھی دہشت گرد کسی بڑے واقعے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اس تناظر میں جموں و کشمیر کو سب سے زیادہ الرٹ زون میں رکھا گیا ہے۔ واضح رہے کہ پیر کی شام دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ایک کار میں زوردار دھماکہ ہوا، جس میں آٹھ افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ کار میں دیسی ساخت کا دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا۔ جموں و کشمیر میں اس واقعے کے بعد امن و امان کی صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے، جبکہ تمام سیکیورٹی یونٹس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتِ حال کے لیے تیار رہیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img