منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
9.1 C
Srinagar

جوڈیشل اکیڈیمی میں’’کمپیوٹرسِکل اینہانسمنٹ پروگرام‘‘ پر دو روزہ ورکشاپ شروع

جموں/ چیف جسٹس جموںوکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ ،سرپرست اعلیٰ جے اینڈ کے جوڈیشل اکیڈیمی جسٹس تاشی ربستن اور چیئر پرسن گورننگ کمیٹی جے اینڈ کے جوڈیشل اکیڈیمی اور اراکین کی رہنمائی میں جموں صوبہ کے سول ججوں کے لئے’’کمپیوٹرسِکل اینہانسمنٹ پروگرام ۔ لیول اوّل و دوم، سائبر قوانین، ڈیجیٹل شواہد کی تفہیم اور ان کے انتظام اور ای کورٹس‘‘ پر دو روزہ پروگرام آج جے اینڈ کے جوڈیشل اکیڈیمی جانی پور جموں میں شروع ہوا۔
پروگرام کے پہلے دِن جج جموںوکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ جسٹس اتل سری دھرن نے پہلا تکنیکی سیشن منعقد کیا۔ اُنہوں نے سائبر خطرات اور ڈیجیٹل خطرات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر روشنی ڈالی اور کہا کہ عدلیہ کے لئے محفوظ اور مؤثر تکنیکی طریقوں کو اَپنانا ضروری ہے۔ اُنہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ عدالتیں عدالتیں سائبر حملوں کے لئے آسان ہدف ہیں اور انہیں ممکنہ سائبر حملوں سے محفوظ رکھنا چاہیے۔
جسٹس سری دھرن نے عدالتی نیٹ ورکس کو محفوظ بنانے کے لئے بہترین طریقوں پر بھی زور دیا اور عملی مظاہرے پیش کئے جن سے نہ صرف نظریاتی علم میں اِضافہ ہوا بلکہ روزمرہ عدالتی کارروائیوں میں ان تکنیکی ترقیوں کے اطلاق کے عملی پہلو بھی اُجاگر ہوئے۔
دوسرے تکنیکی سیشن کا اِنعقاد رجسٹرار کمپیوٹر (آئی ٹی)جموںوکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ انوپ شرمانے کیا۔ اُنہوں نے ای کورٹس پروجیکٹ کے تحت اہم ڈیجیٹل اقدامات کی وضاحت کی جن میں کیس انفارمیشن سسٹم (سی آئی ایس)، نیشنل جوڈیشل ڈیٹا گرڈ (این جے ڈِی جی)، ای کورٹس سروسز پورٹل، ورچیول کورٹس، این ایس ٹی اِی پی اور مقدمات کے ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن شامل ہیں۔
تیسرے تکنیکی سیشن کا انعقاد سینئر سسٹم آفیسر راجیو گپتا اور سسٹم آفیسر فہیم منظور نے مشترکہ طور پر کیا۔ اُنہوں نے جسٹس ایپ، انٹر۔آپریبل کریمنل جسٹس سسٹم (آئی سی جے ایس)، ای۔سکشیا، ای۔سمان، ای۔کورٹس فیس ادائیگی، اور ان ای۔اِنشٹیوزکے عملی مظاہروں پر توجہ مرکوز کی۔ ان ریسورس پرسنوںنے عدالتی افسران کو ان ڈیجیٹل ٹولوںکے روزمرہ عدالتی کاموں میں اِستعمال کے بارے میں آگاہ کیا۔
ڈائریکٹر جے اینڈ کے جوڈیشل اکیڈیمی سونیا گپتا نے دن بھر کے تربیتی پروگرام کی نظامت کے فرائض اَنجام دی ۔
تمام سیشن بہت ہی اِستفساری رہے جن میں شرکأ نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اَپنے تجربات اور مشکلات کا تبادلہ کیا اور موضوعات کے مختلف پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اُنہوں نے متعدد سوالات بھی اُٹھائے جن کے ریسورس پرسنوں نے تسلی بخش جوابات دئیے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img