بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
14.4 C
Srinagar

اسپیکرعبدالرحیم راتھر نے آل پارٹی میٹنگ میں نتیجہ خیز بجٹ سیشن کیلئے غیر جانبدارانہ طرزِ عمل کا عزم کیا

ممبرانِ اسمبلی نے ایو ان کی کارروائی کو احسن طریقے سے چلانے کیلئے تعاون کا وعدہ کیا

جموں/سپیکر جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی ایڈووکیٹ عبدالرحیم راتھرنے آج تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور آزادممبران قانون سازاسمبلی پر زور دیا کہ وہ آئندہ بجٹ سیشن کے دوران تعاون کریں تاکہ ایوان کی کارکردگی کو یقینی بنایا جا سکے۔سپیکر موصوف نے3 ؍مارچ 2025 ء کو شروع ہونے والے بجٹ سیشن سے قبل آل پارٹی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے قانون سازی کی کارروائی کو احسن طریقے سے چلانے کے لئے مکالمے ، ہم آہنگی اور اِتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا۔ اِس میٹنگ میں اپوزیشن لیڈر سنیل شرما اور سرجیت سنگھ سلاتھیہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی نمائندگی کی۔مبارک گُل نے نیشنل کانفرنس، غلام احمد میر نے اِنڈین نیشنل کانگریس، محمد یوسف تاریگامی نے کمیونسٹ پارٹی آف اِنڈیا (ایم)، ایڈووکیٹ مظفر اِقبال خان نے بطور آزاد رُکن جبکہ وحید الرحمان پرہ نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈِی پی) کی نمائندگی کی۔ سپیکر عبدالرحیم راتھر نے اَپنے اِبتدائی کلمات میں مکالمے، تعاون اور اتفاق رائے کی تعمیر کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ایوان کی کارروائی مؤثر اور نتیجہ خیز رہے۔اُنہوں نے تمام جماعتوں کے نمائندوں پر زور دیا کہ وہ مباحثوں اور گفتگو میں سرگرمی سے حصہ لیں کیوں کہ ایم ایل ایز عوامی فلاح و بہبود کے مسائل کو اُجاگر کرنے میں کلیدی رول اَدا کرتے ہیں۔اُنہوں نے کہا،’’بجٹ سیشن پالیسی پر غور و خوض اور مالی منصوبہ بندی کے لئے ایک اہم وقت ہے۔ میں آپ سب سے اپیل کرتا ہوں کہ بامعنی بحث و مباحثے میں حصہ لیں، ایوان کے آداب کو برقرار رکھیں اور اَپنے لوگوں بالخصوص پورے جموں و کشمیر کے اِجتماعی مفاد کے لئے کام کریں۔‘‘ سپیکر موصوف نے ممبران قانون ساز اسمبلی پر زور دیا کہ وہ حکومت کو جوابدہ بنانے کے لئے اس موقعہ سے بھرپور فائدہ اُٹھائیں۔اُنہوں نے کہا، ’’سوال و جواب کا وقت ایک اہم ذریعہ ہے جو حکومتی احتساب کو یقینی بناتا ہے۔ ممبران قانون ساز اسمبلی کو چاہیے کہ وہ اس وقت کو مؤثر طریقے سے عوامی مسائل کو اُجاگر کرنے اور ٹھوس جوابات حاصل کرنے کے لیے اِستعمال کریں۔‘‘ایڈوکیٹ عبدالرحیم راتھر نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ ایوان کے پورے سیشن کے دوران مؤثر کوآرڈی نیشن کریں۔ اُنہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل کو اُجاگر کرنے اور ان کے حل کے لئے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ہم آہنگی کے بعد ہی ایوان کی پیداواری صلاحیت ممکن ہے۔دورانِ میٹنگ اپوزیشن لیڈر سنیل شرما نے کہا کہ عوامی مسائل کو اسمبلی سیشن کے دوران اُجاگر کرنا ضروری ہے جو صرف اسی صورت ممکن ہے جب کوئی رُکاوٹ پیش نہ آئے۔ اُنہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ ایوان کی کارروائی کے دوران ایم ایل ایز کی ساکھ داؤ پر لگی ہوتی ہے، اس لئے اراکین کو عوامی مسائل کے تئیں جوابدہ ہونا چاہیے اور حکومت کو اس پر جوابدہ بنانے پر توجہ دینی چاہیے بجائے اس کے کہ وہ خلل ڈالنے میں مشغول ہوں۔ اُنہوں نے سپیکر کو یقین دلایا کہ ان کی پارٹی کے اسمبلی ایوان کی کارورائی کو احسن طریقے سے چلانے کو یقینی بنائیں گے ۔
اِنڈین نیشنل کانگریس (آئی این سی) کے رہنما غلام احمد میر نے کہا کہ سوال و جواب کا وقت حکومت کو جوابدہ بنانے کا ایک اہم ذریعہ ہے اور اسے کسی بھی صورت میں متاثر نہیں ہونا چاہیے۔
سی پی آئی( ایم )کے رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ حکومت کی جوابدہی صرف ایوان کی کارروائی کے خوش اسلوبی سے چلنے کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ایوان کو بامقصد اور نتیجہ خیز بنانے کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مؤثر ہم آہنگی ضروری ہے۔
نیشنل کانفرنس (این سی) کے ممبر قانون ساز اسمبلی مبارک گل نے کہا کہ عوامی مسائل کو اسمبلی کی کارروائی میں اُجاگر کرنا ضروری ہے کیوں کہ ممبران اسمبلی ایوان میں عوام کے نمائندے ہوتے ہیں۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے رہنما وحید الرحمان پر ہ اور آزاد رُکن اسمبلی ایڈووکیٹ مظفر اِقبال خان نے کہاکہ تمام ایم ایل ایز کو عوامی مسائل اُجاگر کرنے کے لئے متناسب وقت دیا جائے۔
سپیکر موصوف نے تمام جماعتوں کو یقین دِلایا کہ ایوان کی منصفانہ اور غیر جانبدارانہ کارروائی کے لئے ان کی تجاویز پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس نتیجہ خیز میٹنگ سے نتیجہ خیز بجٹ سیشن کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img