منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
9.1 C
Srinagar

جاوید احمد ڈار کا مخصوص فصلوں کی کاشت اور کسانوں کو بااِختیار بنانے پر زور

جموں میں محکمہ زراعت کے کام کاج کا جائزہ لیا

جموں/وزیر برائے زرعی پیداوار اور دیہی ترقی جاوید احمد ڈار نے آج یہاں ڈائریکٹوریٹ آفس میں محکمہ زراعت کا ایک تفصیلی جائزہ میٹنگ منعقد کی۔میٹنگ کے شروعات میں وزیر موصوف نے جموں کے تمام اَضلاع میں زرعی اَقدامات کی پیش رفت کا جائزہ لیا اور اِس شعبے میں اِختراع، کسانوں کی مدد اور دیرپا ترقی کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر جاوید احمد ڈار نے میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے مخصوص فصلوں کی کاشت کے وسیع اِمکانات بالخصوص خوشبودار اور اَدویاتی اہمیت کی حامل فصلوں پر روشنی ڈالی۔اُنہوںنے کسانوں کے لئے نئے مواقع تلاش کرنے کے لئے محکمہ جنگلات اور آیوش کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعاون پر زور دیا۔جاوید احمد ڈار نے کسانوں کی حوصلہ اَفزائی کے لئے ترقی پسند زرعی طریقوں کو اُجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔اُنہوں نے کہا،” ہمیں اَپنی کامیابی کی داستانیں، چاہے وہ ہائی ٹیک فارمنگ میں ہوں یا ترقی پسند تکنیکوں میں ، نمایاں کرنی ہوں گی تاکہ مزید کسان جدید طریقے اَپنا کی طرف راغب ہوں ۔اُنہوں نے اَفسروں پر زور دیا کہ وہ باقاعدگی سے فیلڈ دورے کریں ، کسانوں سے براہ راست بات چیت کریں اور دیرپا زرعی طریقوں کی طرف اُن کی رہنمائی کریں۔ اُنہوں نے حکومتی سکیموں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ ہر کسان تک ان کی دہلیز پر پہنچ سکیں۔وزیر موصوف نے پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے زرعی مشینری، بور ویلوں اور پولی ہاو¿سنگ سہولیات کی تیزی سے تقسیم پر زور دیا۔اُنہوں نے نچلی سطح پر کسانوں کو بااِختیار بنانے میں فعال کردار اَدا کرنے کے لئے افسران اور فیلڈ اَفسران کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا، ”عملے کی کمی کے باوجود، میں محکمہ زراعت کو قابل ستائش کام کرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔“اُنہوں نے آبپاشی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، معیاری پنیری اور پودے لگانے کے مواد کی بروقت تقسیم اور جامع زرعی ترقیاتی پروگرام (ایچ اے ڈِی پی) کے تحت پیداوار کو بڑھانے والے وسائل تک کسانوں کی رَسائی میں بڑھانے کا بھی جائزہ لیا۔
جاویداحمد ڈار نے کٹھوعہ میں کئے گئے شاندار کام بالخصوص مشروم کی کاشت، ورمی کمپوسٹنگ اور باجرے کے ریستوران کے قیام کو سراہا جس نے جامع زرعی ترقیاتی پروگرام( ایچ اے ڈِی پی) کے تحت خواتین کاشتکاروں کو بااِختیار بنایا ہے۔اُنہوں نے کہا،”میں چاہتا ہوں کہ کٹھوعہ ماڈل کو دوسرے اَضلاع میں بھی اَپنایا جائے۔ کسانوں کو ہائی ٹیک فارمنگ، غیر ملکی سبزیوں، نامیاتی طریقوں اور دیگر اعلیٰ پیداوار کے طریقوں کو اَپنانے کی ترغیب دی جانی چاہئے تاکہ بہتر معاشی امکانات کے لئے زراعت کو تبدیل کیا جاسکے۔“وزیر موصوف نے اِس بات پر زور دیا کہ زراعت معاشی استحکام کی کلید ہے اور اِس شعبے کو زیادہ منافع بخش اور فائدہ مند بنانے کے لئے اِجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔میٹنگ کے شروعات میں ڈائریکٹر زراعت جموں اے ایس رین نے محکمہ کی کامیابیوں اور چیلنجوں کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن پیش کی۔ اُنہوں نے آبپاشی کی ترقی، نامیاتی کاشتکاری، مگس بانی، مشروم کی کاشت اور غیر ملکی سبزیوں کی پیداوار میں کوششوں پر روشنی ڈالی۔میٹنگ میں جوائنٹ ڈائریکٹر ایکسٹینشن ستیش شرما، چیف ایگری کلچر اَفسران اور دیگر سینئر اَفسران نے شرکت کی۔

Popular Categories

spot_imgspot_img