جمعہ, فروری ۱۴, ۲۰۲۵
11.8 C
Srinagar

شاہ نے گجرات میں نئے فوجداری قوانین کے نفاذ پر ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی

نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو گجرات میں تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی اور ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ 30 اپریل تک تمام کمشنریٹس میں ان کے نفاذ کو یقینی بنائے۔
وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل نے میٹنگ میں شرکت کی اور گجرات پولیس، جیلوں، عدالتوں، استغاثہ اور فورنسک سے متعلق مختلف نئی دفعات کے نفاذ اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔
بات چیت کے دوران مسٹر شاہ نے کہا کہ تین نئے فوجداری قوانین کا نچوڑ کسی بھی معاملے میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) دائر کرنے سے لے کر سپریم کورٹ کے فیصلے تک تین سال کے اندر انصاف کی فراہمی میں مضمر ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے نئے فوجداری قوانین کے نفاذ میں گجرات حکومت کی طرف سے اب تک کئے گئے کام کی تعریف کی اور کہا کہ ریاستی حکومت 30 اپریل تک تمام تمام کمشنریٹ کے ساتھ جلد از جلد پوری ریاست میں نئے فوجداری قوانین کا نفاذ یقینی بنائے ۔
انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے ذریعہ ماہانہ، ریاستی وزیر داخلہ کے ذریعہ پندرہ دن میں اور چیف سکریٹری، ایڈیشنل چیف سکریٹری (ہوم) اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کی سطح پر ہفتہ وار جائزہ کیا جانا چاہئے۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ گجرات نے 10 سال سے زیادہ کی سزا والے 92 فیصد سے زیادہ مقدمات میں بروقت چارج شیٹ داخل کرنے میں ایک قابل ستائش کارنامہ انجام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات نے 100 فیصد صفر ایف آئی آر کو باقاعدہ ایف آئی آر میں تبدیل کرنے میں ایک قابل ستائش کام کیا ہے اور ایک ایسا نظام قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا جہاں جرائم اور کرائم اینڈ کریمنل ٹریکنگ نیٹ ورک اور سسٹم (سی سی ٹی این ایس) کے ذریعے دو ریاستوں کے درمیان ایف آئی آر منتقل کی جا سکے۔
وزیر داخلہ نے یہ بھی مشورہ دیا کہ گجرات کو سی سی ٹی این ایس 2.0 کو اپنانا چاہئے۔ نئے قوانین میں الیکٹرانک شواہد کی فراہمی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ریاست کے محکمہ داخلہ اور صحت کے محکموں کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے میٹنگ کرنی چاہیے کہ پوسٹ مارٹم اور دیگر طبی رپورٹیں اسپتالوں سے الیکٹرانک ذرائع سے موصول ہوسکیں۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ پولیس انہیں ایک الیکٹرانک ڈیش بورڈ فراہم کرے جس میں پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیے گئے لوگوں کی تفصیلات، ضبط شدہ اشیاء کی فہرست اور عدالتوں کو بھیجے جانے والے مقدمات شامل ہوں۔ انہوں نے ریاست کے پولیس ڈائریکٹر جنرل کو بھی ہدایت دی کہ وہ ان معاملات کی مسلسل نگرانی کریں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاستی حکومت کو ایک سرکلر جاری کرنا چاہئے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ منظم جرائم، دہشت گردی اور ہجومی تشدد کی دفعات کا غلط استعمال نہ ہو۔
میٹنگ میں گجرات کے وزیر مملکت برائے داخلہ، مرکزی داخلہ سکریٹری، ریاست کے چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے ڈائریکٹر جنرل اور مرکزی وزارت داخلہ اور ریاستی حکومت کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

Popular Categories

spot_imgspot_img