ملک کے دیگر حصوں کی طرح وادی میں بھی محکمہ مال نے لوگوں کی زمین وجا ئیداد کو آن لائن کیا ہے اور زمینداروں کے ریکارڈ ڈیجیٹل کرنے کی کوشش کی ہے۔جو کہ ایک مثبت قدم مانا جاتا ہے کیونکہ لوگوں کی زمین و جائیداد کو آن لائن کرنے سے چوری یا قلم زنی کی کوئی گنجائش موجود نہیں رہتی ہے۔بدقسمتی کاعالم ہے کہ 2019 میں اُٹھائے گئے اس قدم میں بہت ساری خامیاں جان بوجھ کررکھی گئی ہیں۔کسی کی زمین کا کوئی ریکارڈ یا تو اُپ لورڈ ابھی تک کسی وجہ سے نہیں ہو اہے یا پھر مالک زمین کے نام یا ولدیت میں غلطیاں ہو چکی ہیں،جب بھی زمیندار اس حوالے سے اپنی زمین کے کاغذات درست کرانے کے لئے پٹواریوںیا تحاصیل دفاتر کی جانب رخ کرتے ہیں تو انہیں کئی مراحل سے گذرنا پڑتا ہے اور اس کے لئے انہیں محکمہ مال کے دفتروں کی خاک چھاننی پڑتی ہے اور اکثر زمینداروں کا کہنا ہے انہیں ریکارڈ درست کرانے کے لئے موٹی رقومات دینی پڑتی ہے۔
ضلع گاندربل ،بڈگام اور بارہ مولہ سے ا س طرح کی خبریں اخباری دفتروں کو روز موصول ہو رہی ہیں۔کچھ زمینداروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان غلطیوں کی وجہ سے مرنے والے مالکان زمین کے بچوں کو وراثتی انتقال بھی نہیں ہو رہا ہے۔کہا جارہا ہے کہ سابق محکمہ مال کے افسران اور پٹواریوں نے نئے بندوبست کو بھی گھروں میں یا پھر دفتروں میں بیٹھ کر پُرانی جمع بندی اور گردہ واری سے ریکارڈ آن لائن کیا ہے لیکن اس دوران یہاں بہت ساری خامیاں رہ چکی ہیں۔اس ریکارڈ کو درست کرنے میں نہ صرف لوگوں کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے بلکہ لوگ پیسے خرچ کرنے پر بھی مجبور ہورہے ہیں۔غلطیاں محکمہ مال کے ملازمین نے کی ہیں، اور سزا مفت میں عام لوگوں کو مل رہی ہے ۔
لوگ اگر چہ بار بار محکمہ مال کے حکام کو ریکارڈ کی درستی کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن وہ مختلف بہانے تراش کر دفتری طوالت سے کام لے رہے ہیں۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ محکمہ مال میں بھرتی ہوئے نئے پٹواریوں میں اس قد ر صلاحتیں بھی موجود نہیں ہیں کہ وہ اس ریکارڈ کو ٹھیک کر سکیں اور اس طرح لوگوں کو پریشانیوں سے نجات ملے۔محکمہ مال کے اعلیٰ حکام کو اس حوالے سے تمام علاقوں میں جاکر خصوصی کیمپ منعقد کرنے چا ہیے، جہاں مقامی زمینداروں کو بُلا کر اُن کے ریکارڈ کو ٹھیک کیا جاسکے ۔اس طرح آن لائن نظام بہتر ہو سکتا ہے اور جس مقصد کے لئے حکومت نے ڈیجیٹل نظام بنایا تھا وہ مقصد پورا ہو سکے۔اس سلسلے میں ریٹائر ماہر ملازمین کی مدد بھی حاصل کی جاسکتی ہے ،جو ریکا رڈ درست کرنے میں نئے ملازمین اور زمینداروں کے لئے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے ، اس طرح محکمہ مال کا لینڈ ریکا رڈدرست ہو گا اور عام لوگوں کو بھی کسی قسم کی کوفت نہیں اٹھانا پڑے گی، جو فی الحال محکمہ مال کے دفاترکے چکر کاٹ رہے ہیں اور روزروز خالی ہاتھ واپس لوٹ رہے ہیں۔اگر ایسا نہیں کیا جائے گا تو یہی اخذ کیا جائے گا کہ وادی میں محکمہ مال کے ملازمین جان بوجھ کر وزیر اعظم کے ڈیجٹیل نظام کو ناکام بنانا چاہتے ہیں۔