پیر, جنوری ۲۰, ۲۰۲۵
9.1 C
Srinagar

ڈیجیٹل فراڈ اور ہماری ذمہ داری ۔۔۔۔

ملک میں ڈیجیٹلنظام رائج ہونے سے جہاں لوگوں کو بہت زیادہ فائدہ حاصل ہو چکا ہے اور ہر طرح کی سہولیت عوام کو مل رہی ہے جبکہ گھنٹوں کا کام منٹوں میں حل ہوتا ہے، وہیں اس نظام کی وجہ سے بہت سارے لوگوں کو نقصانات سے بھی دو چار ہو نا پڑ رہا ہے ،جو پوری طرح سے اس نظام سے واقف نہیں ہوتے ہیں۔موجودہ ڈیجیٹل دور میں ہیکرس بہت متحرک ہو چکے ہیں ،جو لوگوں کے مختلف اکاﺅنٹ ہیک کر کے ان کے بینک کھاتوں میں سے نہ صرف موجود زندگی بھر کی جمع پونجی ہڑپ کر لیتے ہیں بلکہ ایسے لوگوں کی ذاتی معلومات حاصل کر کے اُن کی زندگی بھی اجیرن بنا دیتے ہیں۔آج ہر ایک انسان کے ہاتھوں میں موبائل فون ہے اور وہ مختلف قسم کے” ایپس“ ڈون لورڈ کرتا ہے جن میں کچھ ایسیبھی ایپس ہوتی ہیں، جن کو استعمال کرنے سے ہیکنگ کا زیادہ خطرہ رہتا ہے۔گھروں میں موجود خواتین اور بچوں کا جہاں تک تعلق ہے وہ دن بھر موبائل فون کے ساتھ لگے رہتے ہیں اور انہیں مختلف لوگوں کی کالیں موصول ہوتی ہیں، جنہیں وہ جانتے بھی نہیں ہیں اور نہ ہی ان کے موبائل فون میںان نمبرات کے نام درج وغیرہ درج ہوتے ہیں ۔ہیکرز انہیں مختلف بہانوں سے باتوں میں مشغول رکھتے ہیں، اسطرح وہ اس وقت کے دوران مذکورہ فرد کی تمام جانکاری حاصل کرتے ہیں، ا س طرح ان کے بینک اکاﺅنٹ کے ساتھ ساتھ دیگر اکاﺅنٹ بھی ہیک کر لیتے ہیں۔کبھی کبھار پڑھے لکھے افراد کو بھی اس طرح کی فراڈ فون کالز موصول ہوتی ہیں، ان سے ادھار کارڈ،بینک اے ٹی ایم کارڈ یا پین کارڈ سے متعلق جانکاری حاصل کرتے ہیں کہ ان کا کارڈ اپ ڈیٹ کرنا ہے جس کے آخری دو یا تین نمبرات نظر نہیں آتے ہیں ۔کبھی یہ کہا جارہا ہے کہ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ سے ہیں، تو کبھی کہتے ہیں کہ ہم بینک سے بات کررہے ہیں ۔کبھی بجلی محکمے یا جل شکتی کا نام لیکر بل بھرنے کی بات کرتے ہیں وغیرہ وغیرہ ۔ایسے ہیکرز بہت خطر ناک اور شاطر دماغ والے ہوتے ہیں ،انہوں نے مذکورہ شخص کے بارے میں پہلے سے ہی کچھ جانکاری حاصل کی ہوتی ہے اور اب وہ خصوصی پاس ورڈ یا دیکر اہم معلومات ڈھونڈنے کے چکر میں ہوتے ہیں۔پوری دنیا میں یہ ہیکرزروزانہ لاکھوں لوگوں کو چونا لگانے میں کامیاب رہتے ہیں۔ڈیجیٹل نظام رائج ہونے کے بعد ہمارے ملک نے بھی ان تمام حالات و واقعات سے بچنے کے لئے سائبر سیلیں قائم کی ہیں اور ان میں کام کر رہے لوگ ہمیشہ نگرانی پر ہوتے تاکہ کوئی انسان ان ہیکرز کے جال میں نہ پھنس جائیں ،باوجود اس کے ہماری وادی میں بھی روزانہ ا یسے درجنوں واقعات رونما ہوتے ہیں، جن سے لوگ خود کشی کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ان تمام جرائم سے بچنے کے لئے موبائل فون ،کمپیوٹر،لیپ ٹاپ اور دیگر الیکٹرانک آلات کا استعمال کرنے والے افراد کو خود ہوشیار رہنا چا ہیے اور دوسرے لوگوں کو بھی ان جرائم سے بچنے کے لئے تدابیر سے باخبر کرنا چا ہیے ۔ملک کی سرکار ،ریڈیو،ٹی وی اور شوشل میڈیا کی وساطت سے لوگوں کو ہر وقت باخبر کرتی رہتی ہے۔اپنا پاس وارڈ کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں ،غیر معلوم کال کا جواب ہرگز نہیں دینا چا ہیے ،اپنے ای میل میں غیر ضروری مسیج کا جواب نہیں دینا چا ہیے ، کسی بھی غیر ضروری لنک کو کھولنا نہیں چا ہیے۔غرض جو باتیں بچاﺅ کے لئے کہی جارہی ہیں،اُن پر غور سے نہ صرف سننے کی ضرورت ہے بلکہ ان معلومات پر عمل کرنے کی بھی بے حد ضرورت ہے۔ تب جاکر یہ ممکن ہے کہ موجودہ ڈیجیٹل دور میں ایسے واقعات سے لوگ بچ سکتے ہیں جن کی وجہ سے لوگوں کی زندگی تباہ و بُرباد ہو کے رہ جاتی ہے۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img