جموں/وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے منتخب اراکین کیلئے تین روزہ اورینٹیشن پروگرام کا افتتاح کیا ۔ سنٹرل ہال جموں میں منعقد ہونے والے اس پروگرام کا اہتمام پارلیمانی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسیز ( پی آر آئی ڈی ای ) ، لوک سبھا سیکرٹریٹ اور جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی نے مشترکہ طور پر 9 سے 11 جنوری 2025 تک کیا ہے ۔ اپنے افتتاحی خطاب میں وزیر اعلیٰ نے جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر کو پروگرام کی احتیاط سے منصوبہ بندی کرنے پر سراہا ۔ جواہر لعل نہرو ، اٹل بہاری واجپائی ، سومناتھ چٹرجی ، اندر جیت گپتا ، چندر شیکھر اور پرنب مکھر جی جیسے نامور پارلیمنٹیرینز کی شراکت پر غور کرتے ہوئے انہوں نے پارلیمنٹ میں ان کے تیز تجزیہ ، گہری سمجھ اور باوقار طرز عمل پر تبصرہ کیا ۔ انہوں نے اراکین اسمبلی پر زور دیا کہ وہ ان معزز رہنماو¿ں کی تقلید کریں اور اسمبلی کے مباحثوں میں بامعنی حصہ ڈالیں ۔ جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر ایڈوکیٹ عبدالرحیم راتھر نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں اورینٹیشن پروگرام کی اہمیت پر زور دیا ۔ قانون ساز اسمبلی کے سیکرٹری منوج کمار پنڈت نے پروگرام کے آغاز میں قانون سازوں کی صلاحیت سازی کو ترجیح دینے پر اسپیکر کا شکریہ ادا کیا ۔ راجیہ سبھا کے ڈپٹی چئیر مین مسٹر ہری ونش نے اراکین اسمبلی کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ تندہی سے کام کریں اور قانون سازی کے اصولوں کو سمجھیں تا کہ ایوان کے کام کو آسانی سے چلایا جا سکے ۔ انہوں نے قانون سازوں کو بجٹ کی تشکیل اور مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کے بارے میں معلومات سے آراستہ کرنے میں اس طرح کے پروگراموں کی اہمیت پر روشنی ڈالی جو پسماندہ طبقات کو فائدہ پہنچاتی ہیں ۔ تکنیکی سیشن میں پی آر آئی ڈی ای کے ڈائریکٹر پی کے ملک نے انسٹی ٹیوٹ کے مقاصد اور جمہوری اقدار کو مستحکم کرتے ہوئے قانون سازوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں اس کے کردار کو پیش کیا ۔ نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار چودھری نے بھی اجتماع سے خطاب کیا اور اپنے نقطہ نظر سے سیشن کو مزید تقویت بخشی ۔ تین روزہ پروگرام کا مقصد اراکین اسمبلی کو ضروری مہارتوں اور علم سے آراستہ کرنا ہے تا کہ قانون سازی کے عمل اور حکمرانی میں ان کے تعاون کو بڑھایا جا سکے ۔