سری نگر: بی جے پی جموں وکشمیر یونٹ کے ترجمان الطاف ٹھاکر کا کہنا ہے کہ عمر عبداللہ کی قیادت والی جموں وکشمیر سرکار ہر محاذ پر ناکام ہوئی ہے اور اب وہ فالتو معاملے اٹھاکر لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے جو لوگوں کے ساتھ وعدے کئے تھے وہ ان کو پورا کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔
موصوف ترجمان نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘عمر عبداللہ کی قیادت والی سرکار کے تین ماہ پورے ہوئے ہیں یہ سرکار ہر محاذ پر ناکام ہوئی ہے انہوں نے جو لوگوں کے ساتھ وعدے کئے تھے ان کو پورا نہیں کیا جا رہا ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘لوگ اس پارٹی سے ناراض ہیں عمر عبداللہ نے پہلے میٹروں کو ہٹانے کی بات کی تھی لیکن اب وہ سو فیصد میٹر لگانے کی بات کرتے ہیں 2 سو یونٹ مفت بجلی فراہم کرنا دور کی بات ہے’۔
الطاف ٹھاکر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس سرکار میں ٹرانسفر پالیسی نہیں ہوئی اور عارضی ملازمین پریشان ہیں۔انہوں نے کہا: ‘یہ سرکار لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے فالتو معاملے اٹھا رہی ہے’۔
ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی اس کے لئے پر عزم ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے موزوں وقت پر اس کی بحالی کا وعدہ کیا ہے۔
سال 2024 کے دوران بی جے پی کی حصولیابیوں کو گنتے ہوئے مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ اس سال کے دوران بی جے پی نے متعدد کامیابیاں حاصل کیں جن میں جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کا انعقاد قابل ذکر ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلی بار ان انتخابات میں بی جے پی نے 19 مقامات پر الیکشن لڑے اور مجموعی طور پر 5.5 فیصد ووٹ حاصل کئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سال نریندر مودی لگاتار تیسری بار ملک کے وزیر اعظم بن گئے اور اس کے علاوہ بی جے پی نے ہریانہ اور مہارشٹرہ میں بڑے پیمانے پر کامیابیاں حاصل کیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ممبر شپ مہم شفاف طریقے سے چلائی جارہی ہے اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث کسی بھی فرد کو پارٹی کا ممبر نہیں بنایا جارہا ہے۔
پارٹی کے ایک لیڈر نے بتایا کہ اس سال چلائی گئی ممبر شپ مہم کے دوران پونے دو لاکھ نئے ممبر بنائے گئے جن میں ایک لاکھ 25 ہزار ایکٹیو ممبر جبکہ پچاس ہزار پرائمری ممبر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ممبروں کی تعداد کے لحاظ سے بی جے پی ملک کی سب سے بڑی پارٹی ہے۔