سری نگر: جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری کا کہنا ہے کہ ایک رکن پارلیمان کا عوامی مطالبات کے لئے اپنی پارٹی کے صدر کے ساتھ براہ راست رابطہ کرنے بجائے کھلا خط لکھنا اور پارٹی قیادت کے خلاف احتجاج کرنا دکھاوے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا: ‘ایسی سیاسی چالبازیوں کے دن گذر چکے ہیں لوگ حقیقی کوششوں اور دکھاوے کی کوششوں کے درمیان فرق کرنے کے لئے کافی ذہین ہیں’۔
موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز رکن پارلیمان آغا روح اللہ نے ریزرویشن پالیسی میں نظر ثانی کرنے کے مطالبے کو لے کر پیر کو وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی گپکار میں واقع سرکاری رہائش گاہ کے باہر احتجاج میں شامل ہونے کے اعلان کے رد عمل میں کیا۔بتادیں کہ قبل ازیں آغا روح اللہ نے رواں سال کے ماہ اکتوبر میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو ایک کھلا مکتوب بھیجا تھا جس میں بعض اہم معاملوں اور ان کے حل کو اجا گر کیا گیا تھا۔
سید الطاف بخاری نے اس اعلان کے رد عمل میں پیر کے روز ‘ایکس’ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا: ‘یہ لوگوں کی عقل سے مکمل طو پر بے اعتنائی برتنے کو ظاہر کرتا ہے کہ جب ایک رکن پارلیمان عوامی مطالبات کی وکالت کے لیے اپنی پارٹی کے صدر سے براہ راست بات کرنے کے بجائے اسے کھلا خط لکھنے اور اپنی ہی پارٹی قیادت کے خلاف احتجاج کرنے کا انتخاب کرتا ہے’۔انہوں نے کہا: ‘ایسی سیاسی چالبازیوں کے دن گذر چکے ہیں لوگ حقیقی کوششوں اور دکھاوے کی کوششوں کے درمیان فرق کرنے کے لئے کافی ذہین ہیں’۔ان کا پوسٹ میں مزید کہنا تھا: ‘لوگوں کی ذہانت کو کم تر سمجھنا، دونوں غیر دانشمندی بھی ہے اور بے عزتی بھی’۔