سری نگر:جموں وکشمیر اینٹی کرپشن بیورو نے فائر اینڈ ایمرجنسی میں تعینات کلرک کو چار ہزار روپیہ کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔
اے سی بی کے ایک ترجمان نے بتایاکہ اینٹی کرپشن بیورو کو ایک شکایت موصول ہوئی کہ فائر اینڈ ایمرجنسی سوپور میں تعینات کلرک نثار احمد وانی این او سی کے حصول کی خاطر پانچ ہزار روپیہ کا تقاضہ کررہا ہے۔
شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ بارہ مولہ میں لکڑی سیل ڈیپو کھولنے کے لئے محکمہ جنگلات سے ڈیپو لائسنس حاصل کرنے کی خاطر آن لائن درخواست جمع کرنے کے بعد فائر اینڈ ایمرجنسی محکمہ سے این او سی لازمی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جب شکایت کنندہ نے متعلقہ محکمہ کے کلرک نثار احمد وانی سے رجوع کیا تو اس نے تاخیری حربہ آزمایا ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ کلرک نے بعد ازاں این او سی کے حصول کی خاطر پانچ ہزار روپیہ رشوت طلب کی اور یہ کہ 15سو روپیہ نامعلوم بینک کھاتے میں بطور این او سی فیس جمع کرنے کی بھی ہدایت دی۔ اس کے علاوہ منتخب دکاندار کے ذریعے مجوزہ ڈیپو میں مختلف آلات نصب کرنے پر بھی مجبور کیا۔
اے سی بی کے مطابق تحریری شکایت کی جانچ پڑتال کی گئی جس کے بعد کلرک کے خلاف باضابط طورپر مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی۔
انہوں نے مزید کہاکہ ڈی ایس پی کی سربراہی میں اینٹی کرپشن بیورو نے ایک جال بچھایا جس دوران کلرک نثار احمد وانی کو سائل سے چار ہزار روپیہ کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔
ان کے مطابق آزاد گواہوں کی موجودگی میں کلرک کے قبضے سے رشوت کی رقم برآمد کرکے ضبط کی گئی ۔
انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔