تل ابیب:شام میں تیزی سے ہونے والی پیش رفت کے تناظر میں اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز اور چیف آف سٹاف ہرزی ہیلیوی نے جمعہ کے روز ملکی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر یسرائیل کاٹز نے فوج کو اعلیٰ سطح کی تیاری برقرار رکھنے اور پیش رفت کی مسلسل نگرانی جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فوج کسی بھی منظر نامے کے لیے اور اسرائیل کی سلامتی کے مفادات کے تحفظ کے لیے ہر وقت تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج اسرائیل کی خودمختاری یا سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دے گی اور اپنی آبادی کے استحکام اور سلامتی کے تحفظ کے لیے پرعزم طریقے سے کام کرتی رہے گی۔
واضح رہے اعلیٰ سطح کے اسرائیلی حکام نے جمعرات کے روز انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس حکام گزشتہ چند دنوں کے دوران توقع سے زیادہ تیزی سے شامی فوج کی دفاعی لائنوں کے گرنے سے حیران ہیں۔ امریکی نیوز ویب سائٹ ’’ ایکسیوس‘‘ کے مطابق انہوں نے اس بات پر بھی غور کیا ہے کہ مسلح گروپوں کی اس تیز رفتار پیش رفت سے شامی فوج کے خاتمے میں تیزی آئے گی۔ ایک سینئر اسرائیلی اہلکار کا خیال تھا کہ دمشق کے زوال کا امکان پہلے کی نسبت زیادہ نظر آنے لگا ہے۔
ایک امریکی عہدیدار نے تسلیم کیا ہے کہ شامی فوج کی دفاعی لائنیں تیزی سے گر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام کی فوج دراصل لڑ نہیں رہی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کو شامی حکومت کے لیے کوئی فوری خطرہ نظر نہیں آرہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال گزشتہ دہائی کے دوران بشار الاسد کو درپیش سب سے بڑے چیلنج کی عکاسی کر رہی ہے۔
امریکی عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل نے ایک طرف شام پر انتہا پسند عناصر کے کنٹرول کے بارے میں واشنگٹن کے سامنے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دوسری طرف اس نے ایک متبادل منظر نامے کی موجودگی جس میں شام میں اضافی ایرانی افواج کا داخلہ اور شام پر تہران کے اثر و رسوخ میں اضافہ شامل ہے پر بھی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا اسرائیل، مصر اور اردن سب نے حالیہ دنوں میں امریکہ کے سامنے شام کی موجودہ پیش رفت اور ملک کے اندر اچانک تبدیلی کے امکان کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔