سکما،: چھتیس گڑھ کے سکما ضلع کے کونٹا کے بھیجی علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں ایک خود ساختہ ماؤنواز ‘کمانڈر’ سمیت 10 نکسلی مارے گئے۔ سیکورٹی فورسز نے تمام مارے گئے نکسلیوں کی لاشیں برآمد کر لی ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق سیکورٹی فورسز نے جائے وقوع سے تین خودکار رائفلیں، ایک اے کے 47 انساس، ایس ایل آر رائفل اور کئی جدید ہتھیار برآمد کئے ہیں۔
پولیس ریلیز کے مطابق سکما ضلع کے بھیجی علاقے کے تحت گاؤں کورجاگوڑا، دنتیشورم پورم، ناگرام، بھنڈاپدر کے جنگلوں اور پہاڑیوں میں جمعہ کی صبح سے جاری انکاؤنٹر میں اب تک دس نکسلی مارے جا چکے ہیں۔ تمام مارے گئے نکسلیوں کی لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں۔
اس سال ریاست میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں اب تک 107 نکسلی مارے جا چکے ہیں۔معلومات کے مطابق ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ (ڈی آر جی) کی ٹیم نکسلیوں کو گھیرے میں لینے اور تلاش کرنے نکلی تھی۔ فوجیوں کو اطلاع ملی تھی کہ کئی نکسلی اوڈیشہ کے راستے چھتیس گڑھ میں داخل ہو رہے ہیں۔
بستر کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) پی سندرراج نے انکاؤنٹر کی تصدیق کی ہے۔وزیر اعلی وشنو دیو سائی نے کہا کہ آج صبح ایک بڑی کارروائی میں سیکورٹی فورسز نے سکما ضلع میں 10 نکسلیوں کو مار گرایا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نکسل ازم کے تئیں ‘زیرو ٹالرینس’ کی پالیسی پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا، "بستر میں ترقی، امن اور شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانا ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ بستر میں امن، ترقی اور ترقی کا دور لوٹ آیا ہے۔ سیکورٹی فورسز کو ان کی بے مثال ہمت اور لگن کے لئے مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ سے نکسلیوں کا خاتمہ یقینی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے مارچ 2026 تک چھتیس گڑھ سے نکسلیوں کو ختم کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے کی طرف منصوبہ بند طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
یو این آئی