اقوام متحدہ: لبنان میں گھروں اور دفاتر کو چھوڑنے کے احکامات اور فضائی حملوں نے 880,000 سے زیادہ لوگوں کو اپنے گھروں سے بے گھر کر دیا ہے، جن میں سے 500,000 سے زیادہ لوگ اپنے گھر چھوڑ کر شام جاچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی تنظیموں نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (اوسی ایچ اے) نے کہا کہ لبنان میں زندہ بچ جانے والوں کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے اطلاع دی ہے کہ ملک میں 880,000 سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں 20,000 سے زیادہ تارکین وطن بھی شامل ہیں جو اپنے گھروں اور کام کی جگہوں کو چھوڑنے پرمجبور ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے اطلاع دی ہے کہ 500,000 سے زیادہ افراد لبنان سے شام کے لیے فرار ہو چکے ہیں اور ان میں نصف سے زیادہ بچے تھے۔ یو این ایچ سی آردوسروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ انہیں نفسیاتی مدد فراہم کر کے نقل مکانی کے صدمے اور جذباتی اثرات سے نمٹنے میں مدد ملے۔ او سی ایچ اے نے کہا کہ شہریوں کو اپنے گھروں میں رہنے یا چھوڑنے کے انتخاب سے قطع نظر تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔
دفتر نے کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) اور فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) نے خبردار کیا ہے کہ لبنان میں غذائی تحفظ کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
یواین آئی