مانیٹرنگ ڈیسک
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت سے تعلق رکھنے والے آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقار اے آر رحمان اور ان کی اہلیہ سائرہ بانو کے درمیان 29 سال بعد علیحدگی ہوگئی ہے۔
اللہ رکھا رحمان (اے آر رحمان) اور سائرہ بانو کی وکیل وندنا شاہ کی جانب سے دونوں کی علیحدگی کے اعلان سے متعلق منگل کو ایک مشترکہ بیان شیئر کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ شادی کے برسوں بعد سائرہ اور اے آر رحمان نے ایک دوسرے سے علیحدہ ہونے کا مشکل فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ ان کے رشتے میں جذباتی تناؤ کے بعد سامنے آیا ہے۔
وکیل کے شیئر کردہ بیان کے مطابق ایک دوسرے سے گہری محبت کے باوجود جوڑے نے محسوس کیا ہے کہ ذہنی تناؤ اور مشکلات نے ان دونوں کے درمیان خلیج پیدا کی اور کسی فریق کو بھی ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ اس وقت یہ ختم ہو سکتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ سائرہ اور ان کے شوہر اے آر رحمان نے تکلیف اور غم میں یہ فیصلہ لیا ہے۔سائرہ اور اے آر رحمان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس مشکل وقت میں ان کی رازداری کا خیال رکھیں کیوں کہ وہ اپنی زندگی میں ایک مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔
دوسری جانب اے آر رحمان نے اس مشترکہ بیان کے سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ہمیں امید تھی کہ ہم گرینڈ تھرٹی تک پہنچیں گے۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ ہر چیز کا ایک نادیدہ انجام ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نازک دور سے گزرتے وقت ہماری پرائویسی کا خیال رکھنے پر دوستوں کا شکریہ۔اے آر رحمان اور سائرہ بانو کی شادی 1995 میں ہوئی تھی اور ان کے تین بچے خدیجہ، رحیمہ اور امین ہیں۔والدین کی علیحدگی پر بچوں کی جانب سے بھی ردِعمل ظاہر کیا گیا ہے اور انہوں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز پر ان کی پرائیویسی کا خیال رکھنے کی درخواست کی ہے۔
اے آر رحمان کو سال 2008 میں ریلیز ہونے والی فلم سلم ڈوگ ملینیئر میں اپنے کام پر آسکر سے نوازا گیا تھا۔پانچ سال کی عمر میں میوزک کے آلات بجانا شروع کرنے والے اے آر رحمان کو پہلا بریک 1992 کی فلم روجا سے ملا۔ یہ ایک ہٹ فلم تھی اور اے آر رحمان کا ساؤنڈ ٹریک ان کے بہترین میوزک کمپوزر کا نیشنل ایوارڈ جیتنے کا باعث بنا۔
اے آر رحمان نے سال 2012 میں بھارتی اداکار و ہدایت کار سیمی گروال کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اپنی شادی سے متعلق بات کی تھی اور بتایا تھا کہ ان کی والدہ نے ان کی شادی کے لیے لڑکی کا انتخاب کیا تھا۔
اے آر رحمان نے کہا تھا کہ "میرے پاس دلہن ڈھونڈنے کے لیے وقت نہیں تھا۔ میں فلموں میں مصروف تھا۔ لیکن یہ جانتا تھا کہ یہ شادی کا صحیح وقت ہے۔ میں 29 سال کا تھا اور میں نے اپنی والدہ سے کہا تھا کہ میرے لیے دلہن ڈھونڈیں۔”
اس انٹرویو میں اے آر رحمان نے یہ بھی بتایا تھا کہ انہوں نے اپنی والدہ سے کہا تھا کہ وہ سادہ خاتون تلاش کریں جو انہیں زیادہ پریشان نہ کرے اور ان کو میوزک پر توجہ دینے کی اجازت دے اور امید ہے کہ وہ انہیں متاثر کرے گی۔