سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے منگل کے روز پارٹی کے تین ارکان اسمبلی کی ستائش کی جنہوں نے ماہ رواں کے آغاز میں جموں وکشمیر اسمبلی کے پہلے اجلاس کے دوران دفعہ370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے کا مسئلہ اٹھایا۔
پارٹی نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا: ‘ پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے آج سری نگر میں پارٹی ہیڈکوارٹر پر منعقدہ ایک میکٹنگ کے دوران قانون ساز اسمبلی میں پی ڈی پی ارکان اسمبلی کی کوششوں کی سراہنا کی’۔انہوں نے کہا: ‘یہ انتخابات جموں و کشمیر کی شناخت اور وقار کے دفاع کے بارے میں تھے ہمارے ایم ایل ایز نے دفعہ 370 اور 35اے کی یکطرفہ منسوخی پر لوگوں کی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘لیجسلیچر اور عوامی رسائی میں حقوق کے لئے ہماری لڑائی جاری رہے گی’۔
پارٹی ہیڈ کوارٹر پر منعقدہ اس میٹنگ میں پارٹی کے تینوں ارکان اسمبلی وحید پرہ، رفیق نائک اور میر محمد فیاض کے علاوہ سینئر لیڈران نعیم اختر، عبدالرحمن ویری، غلام نبی لون، خورشید عالم، بشارت بخاری، آسیہ نقاش اور ظہور میر نے بھی شرکت کی۔
پی ڈی پی لیجسلیچر پارٹی لیڈر وحید پرہ نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا: ‘ہم نیشنل کانفرنس حکومت کو ان وعدوں کی یاد دلاتے رہیں گے جو حکمراں پارٹی نے انتخابی مہم کے دوران لوگوں سےکئے تھے’۔
انہوں نے کہا: ‘ہم انہیں باہر کی جیلوں میں بند کشمیری نوجوانوں اور انہیں واپس منتقل کرنے کی ضرورتوں، بڑھے ہوئے راشن کوٹہ وغیرہ کے بارے میں یاد دلاتے رہیں گے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘نینشل کانفرنس کو ایک بہت بڑا مینڈیٹ ملا ہے،،، ہم انہیں لوگوں سے کئے گئے ودے یاد دلاتے رہیں گے’۔
قابل ذکر ہے کہ مرکز نے سال 2019 میں جموں وکشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے دفعہ370 کو منسوخ کیا تھا۔