وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وزیر خزانہ سیتارمن سے ملاقات کی
نئی دہلی/جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے آج نئی دہلی میں مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور نرملا سیتارمن سے ملاقات کی اور جموں و کشمیر سے متعلق اہم مالی امور پر تبادلہ خیال کیا۔نرملا سیتارمن کے دفتر نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر شیئر کیا،”جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے محترمہ نرملا سیتارمن سے ملاقات کی۔“وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے انسٹاگرام پر شیئر کیا ،” مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور شریمتی سیتارمن جی سے ملاقات کی ۔ ہماری بات چیت جموں و کشمیر سے متعلق اہم اِقتصادی امور پر مرکوز تھی۔ میں نے اس خطے کے لئے مرکزی وزارتِ خزانہ سے انتہائی ضروری مدد کی پرجوش وکالت کی۔“وزیر اعلی عمر عبداللہ نے اُمید ظاہر کی کہ مرکزی حکومت کے ساتھ مشترکہ کوششوں سے مالی استحکام میں اضافہ ہوگا اور جموں و کشمیر میںدیرپا ترقی کو فروغ ملے گا۔اُنہوںنے جموں وکشمیر میں نئے سیاحتی مقامات کی ترقی کے لئے کثیر الجہتی فنڈنگ کا فائدہ حاصل کرنے کے لئے مرکزی وزیر خزانہ سے تعاون طلب کی جس کا مقصد موجودہ مقامات پر بھیڑ کو کم کرنا اور ان نئے شناخت شدہ مقامات پر اچھی طرح سے منصوبہ بند اور عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ تیار کرنا ہے۔وزیراعلیٰ نے زرعی شعبے کی بحالی کے لئے جموں و کشمیر کے لئے مسابقتی بہتری کے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے پروجیکٹ (اے کے سی آئی پی) کی منظوری دینے کے لئے وزارت خزانہ کا شکریہ ادا کیا جس میں اگلے سات برسوں میں انٹرنیشنل فنڈ فار ایگری کلچرڈیولپمنٹ (آئی ایف اے ڈی) کے ذریعے 100 ملین امریکی ڈالر کی فائنانسنگ کی ضرورت ہے۔اِس سلسلے میں وزیراعلیٰ نے وزارت خزانہ سے درخواست کی کہ وہ بیرونی امداد یافتہ پروجیکٹ (ای اے پی) قرضوں کے سلسلے میں مراعات حاصل کرنے اور جموں و کشمیر کو ای اے پی قرضوں کے تحت خصوصی قرض دینے کے انتظام کے لئے اہل بنانے کے لئے جموں و کشمیر کو شمال مشرقی ریاستوں کے برابر سمجھے۔
اُنہوں نے وزیر خزانہ سے درخواست کی کہ وہ ”سرمایہ کاری کے لئے ریاستوں کو خصوصی امداد“سکیم کے ذریعے فنڈنگ کے لئے جموں و کشمیر پر غور کریں جس کے تحت ریاستوں کو سرمائے کے اخراجات کے لئے 50 سال کا بلا سود قرض فراہم کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے وزیرخزانہ کو جموں و کشمیر کو درپیش مشکل مالی صورتحال سے بھی آگاہ کیا اور وزارت سے مالی سال 2024-25 کے لئے یو ٹی بجٹ میں وسائل کے فرق کو پورا کرنے کے لئے 6,000 کروڑ روپے کی اضافی مرکزی امداد فراہم کرنے کی درخواست کی۔ گزشتہ کچھ دنوں میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر کو متاثر کرنے والے اہم مسائل کو حل کرنے کے لئے مرکزی حکومت کے سینئر رہنماو¿ں اور حکام کے ساتھ کئی اہم میٹنگیں کی ہیں۔
اُنہوںنے اپنے دورے کے دوران صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اور نائب صدر جگدیپ دھنکھر سے ملاقات کی اور مرکزی وزیر پاور کی صدارت میں بجلی کے وزرا¿کی کانفرنس میں شرکت کی جس میں اُنہوں نے جموں و کشمیر کی ترجیحات اور توانائی کے شعبے میں چیلنجوں کے بارے میں بات کی۔وزیر خزانہ کے ساتھ آج کی ملاقات میں یہ حالیہ مکالمے جموں و کشمیر کے لوگوںکی فلاح و بہبود اور ترقی کو آگے بڑھانے کے عزم کو تقویت دیتے ہیں۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نئی دہلی میں اپنے قیام کے دوران اپنی سرکاری رہائش گاہ پر مرکزی حکومت کے حکام اور صنعتی رہنماو¿ں کے ساتھ تعاون اور ترقی کے مواقع تلاش کرنے کے لئے متعدد میٹنگیں بھی کیں۔وزیراعلیٰ نے دہلی میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میئر محمد اقبال سے بھی ملاقات کی اور شہری علاقوں سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔