سری نگر: انسکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر وی کے بردی کا کہنا ہے کہ سری نگر کے ٹی آر سی علاقے میں حالیہ گرینیڈ حملے میں ملوث تین ملی ٹنٹ معاونین کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان کےخلاف یو اے پی اے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تینوں ملزموں کا تعلق سری نگر سے ہے۔بتادیں کہ سری نگر کے ٹی آر سی علاقے کے نزدیک 3 نومبر کو ہونے والے گرینیڈ حملے میں ایک درجن شہری زخمی ہوئے تھے۔
موصوف آئی جی پی کشمیر نے جمعہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ ٹی آر سی کے نزدیک تین نومبر کو ایک گرینیڈ پھینکا گیا جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت ایک درجن افراد زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا: ’اس حملے میں عابدہ نامی ایک خاتون شدید زخمی ہوگئی جس کے چھوٹے بچے ہیں اور اسی طرح حبیب اللہ نامی ایک شہری بھی شدید زخمی ہوا جو اپنے عیال کا واحد کفیل ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد سری نگر پولیس نے ایک ٹیم تشکیل دی اور اس سلسلے میں تحقیقات شرع کی۔
مسٹر بردی نے کہا: ’مکمل تحقیقات کے بعد لشکر طیبہ سے وابستہ تین افراد کو گرفتار کیا گیا جو اس گرینیڈ حملے کے پیچھے ہیں‘۔
انہوں نے گرفتار شدگان کی شناخت اسامہ یاسین شیخ، عمر فیاض شیخ اور افنان احمد ساکنان اخراج پورہ سری نگر کے طور پر کی۔
ان کا کہنا تھا: ’تینوں کو گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف پولیس اسٹیشن کوٹھی باغ میں یو اے پی اے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا‘۔
آئی جی پی نے کہا: ’انہوں نے سری نگر میں امن اور تجارتی سرگرمیوں میں خلل دالنے کے لئے یہ حملہ انجام دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ گرفتار شدگان نے یہ حرکت پاکستان میں مقیم ہینڈلرز کے کہنے پر کی۔