اسلام آباد: پاکستان نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) کی کارروائیوں پر پابندی لگانے کی اسرائیل کی تازہ ترین کوشش کی شدید مذمت کی ہے منگل کی شام وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ اسرائیل کی طرف سے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی ایک اور خلاف ورزی ہے وزارت نے کہا ’’یو این آر ڈبلیو اے کو اس کے اہم کاموں کو انجام دینے سے روکنا اسرائیل کی فلسطینی عوام کو انسانی امداد کی اشد ضرورت سے محروم کرنے کی منظم مہم کا مظہر ہے۔‘‘
وزارت کے مطابق، پاکستان نے عالمی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے درخواست کی کہ وہ اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی 1949 کی قرارداد کے تحت یو این آر ڈبلیو اے کے کام کی حفاظت کرے۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیل کے اقدامات فلسطینی آبادی بالخصوص غزہ میں رہنے والوں کو ضروری امداد سے محروم کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔
انسانی بحران کے پیش نظر، پاکستان نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی اور لوگوں کے مصائب کے خاتمے کے لیے انسانی امداد کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
اس سے قبل پیر کے روز اسرائیلی پارلیمنٹ، نیسٹ نے ایک قانون منظور کیا تھا جس میں یو این آر ڈبلیو اے کو اسرائیل میں کام کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کان ٹی وی نے خبر دی ہے کہ نیا قانون امریکہ اور کئی یورپی ممالک کی مخالفت کے باوجود منظور کیا گیا ہے۔ اس قانون کو پارلیمنٹ کے 92 میں سے 12 ارکان کی حمایت حاصل ہوئی تھی۔
قانون میں یہ التزام ہے کہ یو این آر ڈبلیو اے اسرائیلی سرزمین پر براہ راست یا بالواسطہ نمائندگی نہیں کرے گا، خدمات فراہم کرے گا یا کوئی سرگرمی نہیں کرے گا۔
یو این آئی